سرینگر میں "اینڈرائڈ ایکسیسبلٹی” پر 2 روزہ سیمینار اختتام پذیر ہوا
بشارت رشید
سرینگر، 31 اکتوبر: بینائی سے محروم طلباء کے لئے سرینگر میں "اینڈرائڈ ایکسیسبلٹی” پر دو روزہ تربیتی سیمینار سوموار کو ٹیگور ہال کے کانفرنس ہال میں اختتام پذیر ہوا۔ یہ سیمینار جموں کشمیر ہینڈی کیپڈ ایسوسیشن نے اے سی ٹی، ‘ایم جنکشن’ اور ‘بوکشیئر’ کے اشتراک سے منعقد کیا، جس دوران ڈاکٹر ہومیار، زینب چنکاوالا اور پیا نندی نے شرکاء کو اہم جانکاری فراہم کی۔ تربیتی پروگرام کے دوسرے دن کا آغاز چھڑی کے استعمال کے بارے میں بحث کے ساتھ ہوا کہ یہ بینائی سے محروم طلباء کے لیے کتنا ضروری ہے، جس دوران مقررین نے شرکاء کو تربیت دی کہ وہ اینڈرائیڈ فون کے ساتھ ‘کمپیکٹ کیبورڈ’ کیسے استعمال کریں گے۔ اس دوران ڈاکٹر ہومیار نے طالب علموں کو ‘کمپیکٹ کیبورڈ’ کے بارے میں جانکاری دی، جسے وہ اینڈرائیڈ فون کے ساتھ استعمال کر سکتے ہیں، کیونکہ اس ‘کیبورڈ’ میں چھوٹے نقطے ہیں جو ان کی شناخت میں مدد کریں گے۔ ڈاکٹر ہومیار نے کہا کہ نابینا افراد کو سفید چھڑی کے استعمال کو یقینی بنانا چاہیے، تاکہ وہ اپنی نقل و حرکت میں خودمختار ہو سکیں۔ محترمہ زینب چنکاوالا نے آج کی دنیا میں ٹیکنالوجی کی اہمیت کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ بینائی سے محروم شخص مناسب رہنمائی اور تربیت کے ساتھ ٹیکنالوجی کے ذریعے بہت کچھ کرسکتے ہیں۔ اسی طرح باقی مقررین نے بھی سیمینار کے دوران اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے اے سی ٹی کے ڈائریکٹر مشتاق علی احمد خان نے کہا کہ اس طرح کے سمینار بینائی سے محروم افراد کے لئے مفید ہے، اور انہیں ‘اسمارٹ فونز’ کے استعمال کے بارے میں آگاہی فراہم کرتے ہیں۔