- سرینگر//ایل جی منوج سنہا نے
- پیر کوجموں وکشمیرمیں ”ویجی لنس بیداری ہفتہ کی افتتاحی تقریب میں عملی طور پر شرکت کی۔بدعنوانی کے خلاف جنگ کی قیادت کرتے ہوئے، لیفٹنٹ گورنر منوج سنہانے انتظامی سیکرٹریوں، ڈویڑنل کمشنروں، ڈپٹی کمشنروں، محکمہ جات کے سربراہوں، سینئر افسران اور اہلکاروں کو پورے جموں و کشمیر میں ویجی لنس بیداری ہفتہ کے آغاز کے موقع پر دیانتداری کا عہد کروایا۔جے کے این ایس کے مطابق جموں وکشمیر کے لیفٹنٹ گورنرمنوج سنہانے کہا کہ یہ ہمارا عزم ہے کہ ہم بدعنوانی سے پاک جموں و کشمیر کی تعمیر کریں اور بدعنوانی میں ملوث کسی کو بھی نہیں بخشا جائے گا۔یہ بتاتے ہوئے کہ بدعنوانی کے خلاف سب سے طاقتور ہتھیار فعال شہری ہے، لیفٹنٹ گورنر نے سب پر زور دیا کہ وہ ہاتھ جوڑیں اور اس لعنت کو نظام سے جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کا عہد کریں۔اس موقع پر، لیفٹیننٹ گورنر نے بھی راشٹریہ ایکتا دیوس پر لوگوں کو اپنی مبارکباد پیش کی اور بھارت رتن سردار ولبھ بھائی پٹیل کو ان کی یوم پیدائش پر خراج عقیدت پیش کیا۔انہوں نے کہاکہ سردار پٹیل ان اقدار کے مجسم ہیں جنہوں نے نہ صرف ہندوستان کو مربوط کیا بلکہ عوامی زندگی میں ایمانداری اور دیانتداری کی زندہ مثال بھی قائم کی۔ لیفٹنٹ گورنر نے مشاہدہ کیا کہ انہوں نے ہمیشہ سرکاری اہلکاروں کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ بلا خوف و خطر اپنی خدمات سرانجام دیں۔منوج سنہا کاکہناتھاکہ2019 سے پہلے، بدعنوانی جموں وکشمیر میں ایک قبول شدہ سماجی معمول بن چکی تھی۔ لیفٹنٹ گورنر نے کہا کہ پچھلے تین سالوں میں، عزت مآب وزیر اعظم نریندر مودی کی رہنمائی میں، جموں و کشمیر میں بدعنوانی سے پاک ایک نیا شفاف نظام قائم کیا گیا ہے۔انہوںنے کہاکہ اصلاح، کارکردگی اور تبدیلی کا جو راستہ ہم نے چنا ہے وہ آگے بڑھنے کا صحیح راستہ ہے۔ تاہم لیفٹنٹ گورنر نے مزید کہا کہ کچھ لوگ جان بوجھ کر اس سفر کو پٹڑی سے اتارنے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن ہم ان کے مذموم عزائم کو کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔لیفٹنٹ گورنرمنوج سنہا نے کہا کہ زمینی سطح پر بدعنوانی کے خلاف زیرو ٹالرنس نے گورننس میں شفافیت لائی ہے اور اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ گڈ گورننس کے فوائد بغیر کسی امتیاز کے قطار میں کھڑے آخری فرد تک پہنچیں۔انہوںنے کہاکہ نظام کو جدید ٹیکنالوجی کے استعمال اور انتظامی اصلاحات کے ذریعے مضبوط کیا جا رہا ہے جس میں بے ترتیب پن اور صوابدید کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ لیفٹنٹ گورنر نے مزید کہا کہ ہم خدمات کی ہموار فراہمی کے لیے ہر سطح پر موثر، شفاف اور جوابدہ نظام کی تشکیل جاری رکھے ہوئے ہیں۔منوج سنہا نے مشاہدہ کیا کہ ایمانداری، دیانتداری اور اخلاقی اقدار معاشرے کا اصل سرمایہ ہیں اور جموں و کشمیر کو آتما نربھر بننے کے لیے، ہمیں ایک ایسے مستقبل کی تشکیل کے لیے مشترکہ عزائم کے لیے کام کرنا چاہیے جس میں ہر کوئی بہتر زندگی اور ترقی کے لیے ان اقدار کو زندہ رکھے۔ کوششیں مطلوبہ نتائج دیتی ہیں۔لیفٹنٹ گورنر نے بدعنوانی سے متعلق معاملات کی روک تھام اور تحقیقات اور مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے انتھک کام کرنے پر اینٹی کرپشن بیورو کی تعریف کی۔ انہوں نے اینٹی کرپشن بیورو سے کہا کہ وہ عوام کے اعتماد کو مزید مستحکم کرنے کے لیے دوگنا عزم کے ساتھ کام کرے۔منوج سنہا نے مزید کہا کہ سسٹم میں مجرموں کی نشاندہی کی جا رہی ہے اور اس سال445 ملزمان کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔جموں و کشمیر انتظامیہ میں چوکسی کا محکمہ وقت کی ضرورت ہے۔انہوںنے کہاکہ ہمیں بڑے اہداف کا تعین کرنا ہوگا اور اپنی سماجی و اقتصادی ترقی کو تیز کرنے اور ٹائم لائن کے اندر اہداف حاصل کرنے کے لیے اجتماعی کوششیں کرنا ہوں گی۔ لیفٹنٹ گورنر نے کہا کہ پالیسیوں اور فیصلہ سازی میں لوگوں کی شرکت، ان کی ضروریات اور خواہشات کی عکاسی ہونی چاہیے۔لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے کہاکہ تعصب کی بنیاد پر کسی کو کالی بھیڑ قرار نہیں دیا جانا چاہیے اور کسی کو بھی بدعنوانی میں ملوث افراد کی حفاظت یا دفاع نہیں کرنا چاہیے، چاہے وہ کتنا ہی اعلیٰ درجے کا مجرم کیوں نہ ہو۔لیفٹنٹ گورنر نے افسران سے کہا کہ پورے انتظامی سیٹ اپ کو انتظامیہ کے کام کو مزید موثر بنانے کے لیے ایک مشترکہ طریقہ اختیار کرنا چاہیے۔انفارمیشن ٹکنالوجی کے موثر استعمال اور تمام اسٹیک ہولڈرز تک صحیح معلومات کی فراہمی کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے انسداد بدعنوانی بیورو اور انتظامی محکموں پر زور دیا کہ وہ بدعنوانی کو روکنے میں باہمی تعاون کے ساتھ کام کریں اور ڈیجیٹل پلیٹ فارم، بگ ڈیٹا ٹیکنالوجی اور دیگر جدید ترین مداخلتوں کا بہترین استعمال کریں۔ بدعنوانی کی لعنت کے خلاف زیادہ موثر لڑائی کے لیے بیداری اور عوامی شرکت کو ضروری قرار دیتے ہوئے، لیفٹنٹ گورنر نے تمام اسٹیک ہولڈرز پر زور دیا کہ وہ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ، تعلیمی اداروں اور انسداد بدعنوانی بیورو کے ذریعے منعقد کیے جانے والے پروگراموں میں اپنا اہم کردار ادا کریں۔ کرپشن کے بارے میں زیادہ سے زیادہ آگاہی پیدا کریں۔انہوںنے کہاکہ میں لوگوں سے گزارش کرتا ہوں کہ رشوت مانگنے والے کسی اہلکار کے بارے میں بیورو کو مطلع کرنے کے لیے اے سی بی کا ہیلپ لائن نمبر استعمال کریں۔ لیفٹنٹ گورنر نے کہا کہ مجھے تمام عہدیداروں سے یہی توقع ہے کہ وہ پوری ایمانداری کے ساتھ کام کریں گے اور بدعنوانی کو کسی بھی طرح پنپنے نہیں دیں گے۔لیفٹیننٹ گورنر نے افسران سے کہا کہ وہ بیک ٹو ولیج پروگرام کے دوران انسداد بدعنوانی بیورو کی ہیلپ لائن اور متعلقہ سرگرمیوں کی تشہیر کریں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہBEAMS ایمپاورمنٹ پورٹل اور بدعنوانی کو روکنے اور نظام میں شفافیت لانے کے لیے حکومت کی دیگر کوششوں کے بارے میں معلومات عام آدمی تک پہنچنی چاہیے۔لیفٹنٹ گورنر نے بیداری ہفتہ میں نئی نسل کے درمیان سماجی اقدار، اخلاقی طرز عمل اور سماجی بہبود کے تئیں عزم کو پھیلانے کے لیے سرشار کوششیں کرنے پر زور دیا۔یوٹی بھر کے راج بھون، سرکاری دفاتر اور اداروں میں بھی دیانتداری کا عہد لیا گیا۔ چیف سکریٹری،ڈاکٹر ارون کمار مہتا، ڈائریکٹر اینٹی کرپشن بیوروآنند جین،جموں اورکشمیرکے ڈویڑنل کمشنروں، ڈپٹی کمشنروں،محکموں کے سربراہان ، سینئر افسران اور اہلکاروں نے ذاتی طور پر اور ورچوئل موڈ کے ذریعے افتتاحی تقریب میں شرکت کی۔