سرینگرجموں و کشمیر کے راجوری ضلع کے ایک گاو¿ں میں لشکر طیبہ (ایل ای ٹی) کے دو دہشت گردوں کے ذریعہ ایک شہری کی ہلاکت کے سلسلے میں تقریباً 67مشتبہ لوگوں کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا گیا۔کشمیرنیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق حکام نے بتایا کہ تحقیقات کے دوران، قابل اعتماد شواہد حاصل کیے گئے اور پولیس نے اس فعل میں ملوث دو دہشت گردوں میں سے ایک کی شناخت ابو حمزہ کے کوڈ نام سے "غیر ملکی دہشت گرد” کے طور پر کی۔پولیس نے حمزہ کی مزید تصاویر جاری کیں اور ان پر 10لاکھ روپے کے نقد انعام کا اعلان کیا۔”قانون کی متعلقہ دفعات کے تحت تھانہ تھانہ منڈی میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اب تک، اس واقعے کے بعد پوچھ گچھ کے لیے 67 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے، "پولیس نے ایک بیان میں کہا۔محمد رزاق (40) کو پیر کو تھانہ منڈی علاقے کے کنڈا ٹاپ گاو¿ں میں قتل کر دیا گیا۔ رزاق حکومت کے محکمہ سماجی بہبود میں کام کرتا تھا جب کہ اس کا بھائی محمد طاہر چوہدری علاقائی فوج میں سپاہی ہے، جو بال بال بچ گیا۔انہوں نے کہا کہ راجوری پونچھ رینج کے جڑواں اضلاع میں تعینات سیکورٹی فورسز کے ساتھ پولیس اس گروپ کو بے اثر کرنے اور ان کے معاون ماحولیاتی نظام کو ختم کرنے کے لیے قریبی تعاون سے کام کر رہی ہے۔جموں زون کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس آنند جین نے منگل کو راجوری کا دورہ کیا تاکہ سرحدی ضلع میں حفاظتی اقدامات کی نگرانی کی جا سکے۔