پیرزادہ سعید
کرناہ // کرناہ کپواڑہ شاہراہ کو تازہ برف باری کے بعد گاڑیوں کی آمد
ورفت کےلئے بند کر دیا گیا ہے کیونکہ سادھنا ٹاپ پر ایک فٹ برف جمع ہوئی ہے۔ادھر علاقے میں بجلی کا بھی کہیں نام نشان نہیں ہے ۔محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے عین مطابق وادی کے دیگر بالائی علاقوں کے ساتھ ساتھ کرناہ میں بھی موسم تبدیل ہوا اور یہاں کے پہاڑی علاقوں میں برف باری اور میدانی علاقوں میں بارشیں ہوئیں ۔بارشوں اور برف باری کا تازہ سلسلہ اتوار کی شام کو شروع ہوا اور سوموار کی شام تک کرناہ کے میدانی علاقوں میں بھاری بارشیں ہوئیں جبکہ اُوپری علاقوں میں برف باری ہوئی ہے جس سے ایک مرتبہ پھر ٹھنڈ میں اضافہ ہوا ہے ۔کرناہ کی شمس بری پہاڑی ، سادھنا ٹاپ پر تازہ اطلاعات ملنے تک 1سے ڈیڑھ فٹ برف جمع ہو چکی تھی جبکہ دیگر پہاڑوںپر 2سے4انچ برف جمع ہوئی تھی ۔ان علاقوں میں سوموار کو شام دیر گئے تک بارشوں اور برف باری کا سلسلہ جاری تھا ۔اس دوران برف باری کی وجہ سے 100کلو میٹر لمبی کرناہ کپواڑہ شاہراہ بھی گاڑیوں کی آمد ورفت کےلئے بند کر دی گئی ہے۔کرناہ انتظامیہ کے مطابق موسم کے سازگار ہونے کے بعد ہی گاڑیوں کو شاہراہ پر چلنے کی اجازت دی جائے گی ۔انتظامیہ نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ خراب موسم کے دوران کرناہ کپواڑہ شاہراہ پر سفر کرنے سے گریز کریں کیونکہ وہاں پسیاں اور پتھر گرنے کا عمل خراب موسم میں شروع ہو جاتا ہے جس کے بعد انسانی جانوں کے ضیاں کا خطرہ رہتا ہے ۔انتظامیہ کے مطابق کرنا ہ کے لوگوں کو شاہراہ پر سفر کرنے سے قبل انتظامیہ کی جانب سے جاری کئے گئے فون نمبرات پر رابطہ قائم کر کے مکمل جانکاری حاصل کرنی چاہئے ۔ادھر علاقے میں بجلی کا نام ونشان نہیں ہے اور لوگوں کو بلا خلل یا پھر شیڈول کے مطابق بجلی فراہم کرنے میں محکمہ بجلی مکمل طور پر ناکام ثابت ہوا ہے ۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ اکتوبر کا مہینہ شروع ہوتے ہی علاقے کے لوگ بجلی کی بہتر سپلائی کو ترستے ہیں اور انہیں بجلی کی شکل کبھی کبار ہی دیکھنے کو ملتی ہے ۔مقامی لوگوں نے کہا کہ علاقے میں 24گھنٹوں میں صرف 4گھنٹے بجلی فراہم کی جاتی ہے اور اس بجلی کی ولٹیج بھی اتنی کم ہوتی ہے کہ اس کو شمع جلا کر دیکھنا پڑتا ہے کہ یہ جل رہی ہے یا نہیں ۔مقامی لوگوں نے محکمہ بجلی سے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں بجلی کی بہتر سپلائی فراہم کرنے کےلئے اقدمات اٹھائیں تاکہ لوگوں کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے