سری نگر:لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے آج کہا کہ وہ محکمہ سیاحت سے جموں و کشمیر میں سیاحت کو مزید فروغ دینے کے لیے اہم سیاحتی مقامات کے لیے ایک ویژن دستاویز تیار کرنے کے لیے کہیں گے کیونکہ انھوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں اس سال سیاحتی شعبے نئی تاریخ اور ریکارڈ قائم کیے گئے ہیں۔آج صبح ریڈیو اور ٹی وی چینلز پر ماہانہ پروگرام ’آواز کی آواز‘ سے خطاب کرتے ہوئے سنہا نے کہا کہ جموں و کشمیر کے نوجوان ترقی چاہتے ہیں اور انتظامیہ ان کی مدد کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔ اس سلسلے میں انہوں نے جموں و کشمیر دونوں ڈویڑنوں میں نوجوانوں کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کا بھی ذکر کیا۔کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس)کے مطابق انہوں نے کہا کہ "انتظامیہ کی طرف سے نوجوانوں کو ان کے منصوبوں میں مدد کرنے کے لیے ایک نظام تیار کیا گیا ہے،” انہوں نے مزید کہا کہ دیہی علاقوں میں دیہی صنعتوں کی بھی حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ گزشتہ تین سالوں کے دوران نوجوانوں کے لیے 5.5 لاکھ خود روزگار کے مواقع پیدا کیے گئے ہیں۔ یہاں تک کہ حال ہی میں ختم ہونے والے ’بیک ٹو ولیج-IV‘ (B2V4) کے دوران، ہر پنچایت میں 15 نوجوانوں کی شناخت خود روزگار کے لیے اور 20 نوجوانوں کی مہارت کی ترقی کے لیے کی گئی۔انہوں نے کہا کہ B2V4 کے دوران ایک اور اہم کام اسکول چھوڑنے والے بچوں کی شناخت اور دوبارہ اندراج کرنا تھا۔سنہا نے مشاہدہ کیا کہ B2V4میں بڑے پیمانے پر شرکت تھی۔ جس نے انتظامیہ کو 21 سرکاری محکموں کے54 ڈیلیور ایبلز کو کامیابی کے ساتھ پورا کرنے کے قابل بنایا۔بیک ٹو ولیج ہماری کوشش ہے کہ دیہی ترقی اور پنچایتوں کا ایک منصوبہ بند جامع ماڈل تیار کیا جائے تاکہ اتمنربھر جموں و کشمیر کے وڑن کو پورا کیا جا سکے۔ یہ دیہی برادری کو بااختیار بنانے اور ہمہ گیر ترقی کے لیے شراکت داری کو مضبوط بنانے کے ہمارے عزم کا بھی عکاس ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ عوامی شرکت حکومت میں کارکردگی، شفافیت اور سماجی انصاف لاتی ہے۔ دی بیک ٹو ولیج دیہی برادری کو بااختیار بنانے اور ہمہ گیر ترقی کے لیے شراکت داری کو مضبوط کرنے کے ہمارے عزم کا عکاس ہے۔سنہا نے کہا کہ ولیج کوآپریٹیو کے ذریعے شروع کرنے کے لیے سیاحتی سرگرمیوں کی نشاندہی کی گئی ہے جبکہ مقامی لوگوں کی مدد سے 2000 ہوم اسٹے کو آپریشنل کیا جائے گا۔