سری نگر:21،نومبرجے اینڈ کے اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن نے آج یہاں ہاسٹل کو دوبارہ کھولنے پر جامعہ ملیہ اسلامیہ کی وائس چانسلر پروفیسر نجمہ اخیر کا شکریہ ادا کیا کیونکہ رہائش کی عدم دستیابی کی وجہ سے طلبہ کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا۔ ایک بیان میں، ایسوسی ایشن کے قومی کنوینر ناصر کھوہامی نے کہا کہ، ہم یونیورسٹی میں ہاسٹل دوبارہ کھولنے پر وائس چانسلر کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہیں۔کشمیر نیوز سروس کے مطابق انہوں نے کہا کہ رہائش کی عدم دستیابی کی وجہ سے طلباءکو کافی پریشانیوں کا سامنا ہے۔ چونکہ اس علاقے میں کرائے کی رہائش کی کمی ہے، اس لیے قیمتیں آسمان کو چھو رہی تھیں اور ہر کوئی ان کو برداشت کرنے کے قابل نہیں تھا۔ رہائش کی عدم دستیابی کی وجہ سے جسمانی کلاسز جاری ہونے کے باوجود کچھ طلباءشہر واپس آگئے۔ایسوسی ایشن نے جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر اور جامعہ ملیہ اسلامیہ انتظامیہ کے ساتھ اس معاملے کو اجاگر کیا اور بھرپور طریقے سے پیروی کی جس کے مطلوبہ نتائج برآمد ہوئے۔ چونکہ، دنیا نے کووِڈ-19 وبائی امراض کی روک تھام کے اقدامات کے بعد معمول کی زندگی کو اپنانا شروع کیا ہے، وی سی جامعہ ملیہ نے بہت مثبت سمت اختیار کی ہے اور پسماندہ طلبا خاص طور پر خواتین طالبات کے مفاد میں جو اس کی حفاظت کی وجہ سے یونیورسٹی کی رہائش میں بہت محفوظ محسوس کرتی ہیں۔ حفاظت، خوہامی نے مزید کہا۔ایسوسی ایشن کے قومی سکریٹری داو¿د احمد نے کہا کہ جامعہ ملیہ یونیورسٹی اپنی معیاری تعلیم کے لیے مشہور ہے اور ملک بھر سے طلبہ یہاں تعلیم حاصل کرنے آتے ہیں۔ لیکن ایسے طلبہ کی بڑی تعداد تھی جو کرائے کے فلیٹوں یا پرائیویٹ کمروں میں رہنے کی استطاعت نہیں رکھتے تھے اور یونیورسٹی کے ہاسٹل ان کے لیے قابل برداشت ہیں۔ دیہی طلبائ پچھلے دو سالوں سے وبائی امراض کی وجہ سے پہلے ہی مالی طور پر پریشان تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ کے سینکڑوں طلباءجو ہاسٹل کو کھولنے کا مطالبہ کر رہے تھے جو کووڈ وبائی امراض اور دیگر وجوہات کی وجہ سے دو سال سے زیادہ عرصے سے بند پڑے ہیں، اب راحت کی سانس لیں گے