جموں 21 نومبر 2022 ء
لفٹینٹ گورنر منوج سنہا نے آج سول سیکرٹریٹ میں محکمہ ریونیو کے کام کاج کا جائیزہ لینے کیلئے ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کی ۔ میٹنگ کے دوران لفٹینٹ گورنر کو ریونیو ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے ریونیو سے متعلق خدمات کی فراہمی اور دیگر کامیابیوں کو ہموار کرنے کیلئے سابقہ میٹنگوں میں دی گئی ہدایات پر ریونیو ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے کی گئی پیش رفت سے آگاہ کیا ۔ لفٹینٹ گورنر نے محکمہ سے کہا کہ وہ نظام میں شفافیت لانے کی کوشش میں کثیر جہتی نقطہ نظر اپنائے ۔ لفٹینٹ گورنر نے کہا ’’ پچھلی میٹنگوں میں منظور کی گئی ہدایات کو وقت کے ساتھ نافذ کیا جانا چاہئیے تا کہ شہریوں کی زندگی میں آسانی کو یقینی بنایا جا سکے ۔ لوگوں کو بااختیار بنانا ، نظام اور عمل کو شفاف بنانا انتظامیہ کا اولین فرض ہے ‘‘۔ ریاستی اراضی سے تجاوزات کو بے دخل کرنے کیلئے اٹھائے گئے اقدامات پر لفٹینٹ گورنر نے تجاوزات کو ہٹانے اور اراضی کے استعمال کی منصوبہ بندی کیلئے قانون کے مطابق مناسب کارروائی کرنے کی ہدایات جاری کیں ۔ محکمہ ریونیو کو سول انتظامیہ ، پولیس حکام کے ساتھ قریبی رابطہ رکھنا چاہئیے تا کہ ریاستی اراضی پر قبضہ کرنے کی کسی بھی کوشش کا پتہ لگایا جا سکے اور اسے غیر مجاز تعمیرات سے بچایا جا سکے ۔ لفٹینٹ گورنر نے کہا کہ عہدیداروں کو اس بات کو یقینی بنانا چاہئیے کہ غریبوں کو ہراساں نہ کیا جائے ۔ لفٹینٹ گورنر کو ڈیجٹل انڈیا لینڈ ریکارڈ ماڈٖرنائیزیشن پروگرام ( ڈی آئی ایل آر ایم پی ) کے نفاذ کے بارے میں بھی جانکاری دی گئی ۔ لفٹینٹ گورنر نے کہا کہ حکومت کے متعدد فوائد حاصل کرنے کیلئے ہر زمیندار کے پاس کمپیوٹرائیزڈ اور آسانی سے قابل رسائی ریکارڈ ہونا چاہئیے ۔ احتساب کو محکمہ ریونیو کا بنیادی حصہ بنائیں ۔ ریونیو ریکارڈ میں کسی بھی کوتاہی ، غیر قانونی اندراج کیلئے افسران کو جوابدہ ٹھہرایا جائے گا ۔ مالیاتی کمشنر ریونیو مسٹر شالین کابرا نے موثر اور شفاف نظام کو یقینی بنانے کیلئے مسائل اور چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے محکمے کی جانب سے کئے گئے اقدامات کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی ۔ کمشنر سیکرٹری برائے حکومت محکمہ محصولات مسٹر وجے کمار بدھوری نے سابقہ میٹنگوں میں لفٹینٹ گورنر کی طرف سے جاری کردہ ہدایات پر عمل آوری سے متعلق جامع کارروائی کی رپورٹ دی ۔ میٹنگ میں چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا ، قانون ، انصاف اور پارلیمانی امور کے سیکرٹری مسٹر اچل سیٹھی اور محکمہ ریونیو کے اعلیٰ افسران بھی موجود تھے ۔