- پٹن:۲۲،نومبر:سیکورٹی فورسزکی ملی ٹنسی مخالف مشترکہ کارروائیوں کوکامیاب قرار دیتے ہوئے جموں و کشمیر کے پولیس ڈائریکٹر جنرل دلباغ سنگھ نے منگل کو کہا کہ کشمیر میں سرگرم مقامی ملی ٹنٹوں کی تعداد کو دو ہندسوں تک کم کر دیا گیا ہے جب کہ غیر ملکیوں کی ایک کم تعداد سرگرم ہے جن کا سراغ لگایا جا رہا ہے۔جے کے این ایس کے مطابق ڈائریکٹر جنرل پولیس دلباغ سنگھ نے منگل کوشمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے پٹن علاقے کادورہ کیا۔انہوںنے میر گنڈ پٹن پولیس چوکی میں متعددسہولیات کااعلان کیا۔پولیس چیف دلباغ سنگھ نے یہاں پولیس چوکی میرگنڈ پٹن میں پولیس جوانوں کےلئے بیرک، ڈی اﺅ کےلئے دفتر اور رہائشی کوارٹر کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر اے ڈی جی پی کشمیر وجے کمار (آئی پی ایس) ،سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس بارہمولہ رئیس محمد بٹ (آئی پی ایس)، ایس ڈی پی اﺅ پٹن محمد نواز کھانڈے (کے پی ایس) اور ڈی اﺅ میرگنڈ پٹن اطہر پرویز بھی اس موقع پر موجود تھے۔ ڈائریکٹر جنرل پولیس دلباغ سنگھ نے یہاں نامہ نگاروں کے سوالات کاجواب دیتے ہوئے کہا”جہاں تک ملی ٹنسی کی حیثیت کا تعلق ہے، کشمیر میںفعال مقامی ملی ٹنٹوں کی تعداد کو صرف 2ہندسوں پر لایا گیا ہے۔ ڈی جی پی دلباغ سنگھ نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ابھی تک بہت کم غیر ملکی ملی ٹنٹ سرگرم ہیں۔ انہوںنے کہاکہ سرگرم ملی ٹنٹوں کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں اور بہت جلد باقی ماندہ ملی ٹنٹوں کو بھی ختم کر دیا جائے گا۔ ڈائریکٹر جنرل پولیس دلباغ سنگھ نے کہا کہ ایک وقت میں، شمالی کشمیر ملی ٹنسی سے بری طرح متاثر ہوا تھا اور اب یہ جگہ تقریباً پرامن ہے اور اب شمالی کشمیر میں ملی ٹنسی کا اثر کم ہے۔ہائبرڈ ملی ٹنسی کے بارے میں،ڈی جی پی دلباغ سنگھ نے کہا کہ یہ ایک چیلنج رہا ہے کیونکہ سرحد پار سے ہینڈلرز نوجوان لڑکوں کو لالچ دے رہے تھے، اُنہیں ہتھیار اور ٹارگٹ دے رہے تھے۔ ڈی جی پی نے کہاکہ ہم اس چیلنج کا سامنا کرنے میں بڑی حد تک کامیاب ہوئے ہیں اور اس سال اب تک، جموں و کشمیر میں ہائبرڈ ملی ٹنٹوں کے100 سے زیادہ ماڈیولز کا پردہ فاش کیا گیا ہے۔کشمیر فائٹ بلاگ کے بارے میں ایک سوال پر، پولیس چیف دلباغ سنگھ نے کہا کہ کنٹرول لائن کے اس پار بیٹھے کچھ عناصر کشمیر میں امن کو ہضم نہیں کر سکتے اور اسی لئے پولیس، میڈیا والوں اور یہاں تک کہ عوامی نمائندوں کو بھی دھمکیاں دیتے رہتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ یہ میڈیا ہے جسے کال اٹھانا ہے۔ میڈیا والوں کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ ہم نے پہلے ہی بلاگ اور اسے چلانے والے لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کر رکھا ہے۔ پولیس چیف دلباغ سنگھ کا ساتھ ہی کہناتھاکہ اس بلاگ کو چلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ ڈی جی پی نے کہاکہ ہم اس بلاگ پر ہونے والی سرگرمیوں پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔انہوں نے شمالی کشمیر میں سیکورٹی کی صورتحال اور پولیس فورس کے بنیادی ڈھانچے کو اپ گریڈ کرنے کی ضرورت کا جائزہ لیا۔