سری نگر:17،دسمبر: / موسم سرما میں ہر سال لاکھوں مہاجر پرندے وادے کشمیر وارد ہوتے ہیں اور مختلف جھیلوں میں اپنا ڈھیرہ ڈالتے ہیںاس دوران یہ مہمان پرندے وادی کے مختلف اضلاع کے ساتھ ساتھ ضلع پلوامہ کے پانپورہ میںموجود مختلف جھیلوں میں بھی پہنچ جاتے ہیں۔اور ہر سال کی طرح اس سال بھی آنے والے دنوں میں برف باری کے دوران بڑی تعداد میں مہاجر پرندوں کی آمد کا امکان ہے۔تفصیلات کے مطابق موسم سرما شروع ہونے کے ساتھ ہی پلوامہ میں مہمان پرندوں کی آمد کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے۔دنیا کے کئی ممالک سے ہر سال موسم سرما کے دوران بڑی تعداد میں مہاجر پرندے پانپورہ پلوامہ کے جھیلوں میں اپنا ڈھیرہ جمالیتے ہیں اور مارچ اپریل تک یہاں قیام کرنے کے بعد واپس اپنے ملکوں کو جاتے ہیں۔ضلع پلوامہ کے پانپورہ میں کئی جھیل ہیں جن میں چھتلم جھیل کافی خوبصورت اور مشہور بھی ہے۔جان محمد نامی شخص جو کہ ایک این جی او سے وابستہ ہے نے بتایا کہ ہر سال لاکھوں مہمان پرندے پانپور کے ان جھیلوں میں آتے ہیں اور ان کے آنے سے یہاں کے جھیل خوبصورت منظر پیش کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس سال اکتوبر 2022 سے 15 دسمبر تک 40 ہزار کے قریب مختلف قسم کے پرندے آئے ہیں اور آنے والے دنوں اور برف بھاری کے دوران بڑی تعداد میں مہاجر پرندوں کی آمد کا امکان ہے۔انہوں نے کہا کہ یہاں کے جھیلوں کی خوبصورتی اور تحفظ کیلئے وائلڈ لائف ہر طرح کی کوشش کر رہا ہے۔ادھر وادی کے نامور ماہر ماحولیات ڈاکٹر روف الرفیق نے کہا اگر محکمہ ٹورازم جنوبی کشمیر کی طرف توجہ دےتو بہت ساری نئی سیاحتی جگہوں کو متعارف کیا جاسکتا ہے جسے بہت سارے نوجوانوں کو بھی روزگار حاصل ہو سکتا ہے۔ انہوں نے نمائندے کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ضلع پلوامہ دودھ کی پیداوار،زعفران ،باغات، سبزی، بادام دھان کی پیداوار میں کافی مشہور ہیں۔مگر آج تک سیاحتی لحاظ سے ضلع پلوامہ کی طرف کوئی خاص دھیان نہیں دیا گیا ہے۔ یہاں شکارگاہ ترال کے علاوہ بہت سارے خوبصورت مقامات اور جنگلات موجودہ ہیں۔اگر ٹورازم ڈیپارٹمنٹ سنجیدگی سے اقدامات اٹھائے تو پلوامہ کے خوبصورت جنگلات ،جھیل اور دیگر مقامات سیاحوں کے توجہ کامرکز بن سکتا ہے۔جس سے یہاں کے بےروزگار نوجوانوں کو بھی روزگار حاصل ہو سکتا ہے۔ماہر ماحولیات کے ڈاکٹر روف الرفیق نے جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہاسے اپیل کی ہے کہ جنوبی کشمیر خصوصا ضلع پلوامہ میں ان خوبصورت مقامات پر ڈیولپمنٹ کے حوالے سے اقدامات اٹھائیں۔تاکہ یہاں بھی ٹورسٹ آکر لطف اندوز ہوں اور اس کے ساتھ ساتھ یہاںکے بےروزگار نوجوانوں کو بھی روزگار مل سکے گا۔