سری نگر۶جنوری: کانگریس پارٹی کے فراری سینئر سیاسی لیڈران نے گھر واپسی کر کے باضابطہ طور پارٹی میں دوبارہ شمولیت اختیار کی ہے جس دوران انہوں نے دلی میں ایک پریس کانفرنس منعقد کی ہے۔اس طرح غلام نبی آزاد کی نو زائد پارٹی کو ابتدائی طور پھر ایک بار دھچکا لگا ہے ۔کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق کانگریس کی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دے کر سابق وزیر اعلیٰ غلام نبی آزاد والی سیاسی پارٹی ڈیموکریٹک آزاد پارٹی میںشام ہونے 17لیڈران جمعہ کو نئی دہلی میں کانگریس میں دوبارہ شامل ہوئے ہیں۔یہ سبھی لیڈران اس وقت کانگریس سے فرار ہوئے تھے جب غلام نبی اذاد نے کانگریس سے دوری اختیار کی اور ایک نئی سیاسی پارٹی کا قیام عمل میں لایا تھا۔جمعہ کی صبح دلی میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس سے سابق وزیر اعلیٰ تارا چندسابق منسٹرپیرزادہ محمد سعید ان17لیڈران میں شامل تھے جنہوں نے جمعہ کودوبارہ کانگریس میں شمولیت اختیار کی تھی۔ان رہنماﺅں میں تارا چند،پیر زادہ محمد سعید،بلون سنگھ،ایڈوکیٹ مظفر پرے،ایڈوکیٹ موہندر بھردواج،بھوشن ڈوگرہ،ویود شرما،نرندر شرما،نریش شرما،امریش منگوترہ،سبھاش بگھاٹ،سنتوش منہاس،بدری ناتھ شرما، ورن ون منگوترہ،انوردھا شرما،اور وجے سرگوترہ شامل ہیں۔ایم پی راجہ سبھا اے آئی سی سی،جنرنل سیکٹری،(تنظیم ) کے سی وینو گوپال،کی موجود گی میں ان لیڈران نے دوبارہ شمولیت اختیار کی ہے ۔ انہوں نے کہا جموںو کشمیر سمیت ملک بھر کے لیڈر اور لوگوں نے بھی بھارت جوڑو یاترا کی حمایت کی ہے۔تاری چند نے پریس کانفرنس کے دوران میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ سیکولر طاقتیں زمین بھی موجود مزموم عزائم کو شکست دینے کے لئے ہاتھ جوڑ یں ۔انہوں نے کہا سیکولر ذہن رکھنے والوں کو ملک کی حفاظت کے لئے ہاتھ جوڑ نا چاہے خیال رہے گزشتہ دنوں ایک خبر رسا ایجنسی نے ذرائع کے حوالے سے لکھا تھا کہ غلام نبی آزاد بھی پارٹی میں دوبارہ شامل ہوں گے تاہم بعد میں آزاد نے اس میڈیا رپورٹ کی تردید کی ہے ۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ غلام نبی آزاد نے نصف صدی سے زیادہ عرصے تک کانگریس سرکار میں مختلف عہدوں پر فائرز رہنے کے بعد پارٹی سے دوری اختیار کی ہے۔جس کے بعد جموں و کشمیر کی سیاست میں ہل چل مچ گیا تھا اور چند اہم لیڈران کے سوا ہر علاقے میں موجود کانگریس کے سینئر لیڈران نے آزاد کی سیاسی پارٹی میں جوق در جوق شمولیت اختیار کی تھی تاہم بعد میں خبروں میں رہنے کے بعد آزاد پھر خاموش رہنے جبکہ پارٹی لیڈران نے بھی زیادہ کسی قسم کا بیان ،جلسے یا باقی کام کاج نہیں کیا ۔جس کے ساتھ ہی لیڈران نے پھر ایک بار آزاد پارٹی سے دوری اختیار کی ہے سچ ہی کہا تھا کسی نے کہ سیاست میں کچھ بھی ممکن ہے ۔جو آج سچ ثابت ہوا ہے ۔