سری نگر:19،جنوری: کے این ایس : بین الاقوامی شہریت یافتہ عالم دین مفتی عبد الغنی ازہری جمعرات کو سہارنپور اتر پردیش میں قریب 100سال کی عمرانتقال کر گئے۔مرحوم کے وفات کے حوالے سے خبر منظر عام آنے کے ساتھ ہی مختلف طبقہ ہائے فکر کے لوگوں نے گہرے دکھ اوررنج کا اظہار کر کے ان کے وفات کو امت مسلمہ کے لئے ایک بڑا نقصان قرار دیا ہے۔ادھر جموںو کشمیر کے مختلف مدارس اور دیگر کئی دینی اورمذہبی انجموں نے اپنے دکھ کا اظہار کر کے مرحوم کے حق میں دعا مغفرت کی ہے۔کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق مفتی عبد الغنی ازہری نے مینڈھر پونچھ کے ایک گاﺅں میں پیدا ہوئے جس دوران انہوں نے گریجویشن کے بعدپوسٹ گریجویشن اور پی ایچ ڈی کی ڈگری مصر کے اظہری یونیورسٹی سے عبی میں حاصل کی تھی جس کے بعد وہ کشمیر یونیورسٹی میں شعبہ عربی کے سربراہ رہ چکے تھے اور قریبی ذرائع کا کہنا تھا کہ انہوں نے ہی یہاں کشمیر یونیورسٹی میںعربی پڑھانے کا اہتمام کیاتھا۔مرحوم نے جموںو کشمیر کے ساتھ ساتھ ملک کے مختلف حصوں میں دینی مدارس کھول ہیں جہاں لا تعداد دار العلوم ان کے زیر سرپرستی میںچل رہے تھے۔ مرحوم اصل میں مینڈھر پونچھ جموں میں پیدا ہوئے تاہم اس دوران انہوں نے کشمیر میں عمر کا ایک بڑا وقت گزار ہے ۔ذرائع نے بتایا مولانا عبد الکلام آزاد،پنڈت جواہر لال نہرو،اندرا گاندھی اورشیخ محمد عبد اللہ جب جموںو کشمیر کے وزیر عظم تھے تو انہیں کئی بار سیاست میں آنے دعوت بھی دی تھی تاہم انہوں نے انکار کیا۔مرحوم کئی معروف کتابیں جن میں ’‘نور عرفان“زیاالبیان وغیرہ شامل ہیں ۔مفتی عبد الغنی اظہریر سرینگر میں نا معلوم بندوق برداروں نے ان پر حملہ کیا تھاجس دوران ان کے جسم4گولیاں پیوست ہوئی تھی تاہم اس وقت یہ بچ نکلے تھے۔مرحوم علماءہند کے صدر عہدےپر رہ چکے ہیں ۔جبکہ کئی بار سرکاری طوپر حج کیا قیادت کے لئے گئے تھے۔ مرحوم جمعرات کو مختصر علالت کے بعد سہارنپور یوپی میں اس دار فانی کو خیر بادکر چلے ہیں۔مرحوم کا نماز جنازہ جمعہ کے روزدن کے 2بجے انجام دیا جا ئے گا۔مرحوم کے وفات کی خبر پھیلنے کے ساتھ ہی جموں و کشمیر میں مایوسی کی لہر دوڑ گئی ہے جبکہ مختلف طبقہ ہائے سے تعقل رکھنے والے لوگوں نے شدید رنج اور دکھ کا اظہار کیا ہے ۔اس حوالے سے وادی کے باقی دار العلوم کے ساتھ ساتھ دار العلوم نور السلام میں ترال میں ایک تعزیتی اجلا دار العلوم کے سرپرست اعلیٰ قطب الدین جو مولانا نور االدین ترالیؒ کے فرزند ہے منعقد ہو اہے جس میں مرحوم کے دینی خدمات کو سراہا گیا ہے ،اس دوران مرحو میں حق میں دعامغفرت مانگی ہے ۔ادھر جموںو کشمیر گوجر بکروال کانفرنس کے جنرل سیکٹری محمد یاسین پسوال نے اپنے تعزیتی پیغام میں مرحوم کے حق میں دعا مغفرت اور لواحقین کے صبر جمیل کی دعا کی ہے ۔محمد یاسین پسوال نے بتایا مرحوم نے امت مسلمہ اور خاص کر جموںو کشمیر کے گوجر بکرال طبقے کے لئے جو کام کیا ہے اللہ تعالیٰ انہیں اس کا اجر عظیم عطا کریں ۔