سری نگر:۳،مارچ:کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے کہا ہے کہ اُنہیں جموں و کشمیر میں سیکورٹی اہلکاروں نے بتایا تھا کہ وہ ان پر ہینڈ گرینیڈ پھینکیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ ان کے ساتھ چلنے والے ایک شخص نے ان کی طرف اشارہ کیا کہ دہشت گرد وہاں موجود ہیں۔ جب ان کی بھارت جوڑو یاترا کشمیر سے گزری تو بھیڑ اسے گھور رہی تھی۔جے کے این ایس مانٹرینگ ڈیسک کے مطابق کیمبرج یونیورسٹی میں خطاب کرتے ہوئے، راہل گاندھی نے کہا کہ کشمیر میں ان کی بھارت جوڑو یاترا ایک نئی داستان تھی اور اس نے بتایا کہ انہوں نے عدم تشدد اور سننے کی طاقت کو کیسے محسوس کیا۔راہول گاندھی کاکہناتھاکہ ہمیں بتایا گیا کہ ہم مارے جانے والے ہیں۔ یاترا کے دوران، ایک شخص نے میرے ساتھ چلنے کےلئے بلایا۔ اس نے مجھ سے کہا کہ ان لڑکوں کو (بھیڑ میں) وہاں دیکھو۔ راہول گاندھی کے بقول اُن سے کہاگیا کہ بھیڑ میں چلنے والے کچھ لڑکے دہشت گرد ہیں اور آپ کی طرف دیکھ رہے ہیں۔راہول گاندھی نے کہاکہ انہوں نے مجھے یہ شکل دی۔ میں نے سوچا کہ اب میں مصیبت میں ہوں ۔انہوںنے کہاکہ وہ (دہشت گرد) درحقیقت کچھ نہیں کر سکتے تھے، چاہے وہ چاہتے تو بھی ان کے پاس طاقت نہیں تھی۔ کیونکہ میں اس ماحول میں بالکل بھی تشدد کے بغیر آیا تھا۔ راہول گاندھی نے کہاکہ یہ میرے لئے عدم تشدد اور سننے کی طاقت کا اشارہ تھا۔انہوں نے کہا کہ جب وہ کشمیر میں داخل ہو رہے تھے تو سیکورٹی اہلکاروں نے اُنہیں بتایا کہ وہ کشمیر میں نہیں چل سکتے،تاہم میں 3 دن کشمیر کے سب سے ناہموار اضلاع میں چہل قدمی کر رہا تھا۔بقول راہول گاندھی کے سیکورٹی والوں نے مجھے بتایا کہ تم پر ہینڈ گرینیڈ پھینکا جائے گا۔ لیکن میں چلنا چاہتا تھا، اس لئے میں نے کہا کہ اگر یہ ہینڈ گرینیڈ ہے تو اسے ہینڈ گرینیڈ ہونے دو۔ ہم نے یاترا کے دوران ہر جگہ ہندوستانی جھنڈے لہراتے ہوئے دیکھا۔انہوںنے کہاکہ متوقع2ہزار لوگوں کئے مقابلے میں تقریباً 40ہزار لوگ یاترا میں آئے۔