سری نگر:۴۲،مارچ:روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز کے مرکزی وزیر نتن گڈکری نے جمعہ کوکہاکہ جموں و کشمیر میں لیتھیم ذخائر کی کی دریافت سے ہندوستان میں الیکٹرک گاڑیوں کی تیاری کی لاگت کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔جے کے این ایس کے مطابق منی کنٹرول پالیسی کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر نتن گڈکری نے کہا کہ جموں و کشمیر میں لیتھیم کی دریافت ایک اہم پیش رفت ہے۔جیولوجیکل سروے آف انڈیانے فروری2023 میں کہا تھا کہ اسے جموں اور کشمیر کے ریاسی ضلع میں لیتھیم کے ذخائر ملے ہیں، پہلی بار یہ دھات ملی ہے جو کہ بیٹری کا ایک اہم جزﺅ ہے۔ تقریباً5.9 ملین ٹن لیتھیم کے تخمینے والے وسائل کو گیم چینجر سمجھا جاتا ہے کیونکہ بھارت آلودگی اور اس کے تیل کے بل کو چیک کرنے کےلئے الیکٹرک گاڑیوں پر زور دیتا ہے۔ روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز کے مرکزی وزیر نتن گڈکری نے کہا کہ ملک جلد از جلد دھات نکالنے کی کوشش کر رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ فی الحال ہر سال 1200 ٹن لتیم درآمد کر رہے ہیں، اورلیتیم کی تلاش جموں وکشمیر مدد کرے گا۔نتن گڈکری نے کہا کہ ہم الیکٹرک گاڑیوں کی لاگت کو کم کر سکتے ہیں اگر ہمارے پاس لیتھیم دستیاب ہوں گے اور ہم دنیا میں نمبر ایک مینوفیکچرنگ ہب ہوں گے۔انہوںنے کہاکہ ہندوستان برآمدات کے امکانات کو بھی دیکھ سکتا ہے۔مرکزی وزیر نتن گڈکری نے مزید کہاکہ مہنگی بیٹریاں الیکٹرک گاڑیوں کی زیادہ قیمت کی ایک اہم وجہ ہیں۔ حکومت کے ساتھ ساتھ الیکٹرک گاڑیوں بنانے والے بھی بیٹریوں کی لاگت کو کم کرنے کے طریقے تلاش کر رہے ہیں۔ماہرین کہتے ہیں کہ لیتھیم ایک اہم عنصر ہے جو لیتھیم آئن بیٹریاں بنانے کےلئے درکار ہے، جو الیکٹرک گاڑیوں، سیل فونز اور لیپ ٹاپ جیسے آلات کےلئے بھی ایک اہم ان پٹ ہے۔ اب تک، ہندوستان کی تمام لیتھیم آئن بیٹری کی ضروریات درآمدات کے ذریعے پوری کی جاتی ہیں۔