سری نگر:۱۱،اپریل: باغ مہتاب سرینگر میں پلویس کے ہاتھوں حالیہ جسم فروشی ریکیٹ کا پردہ فاش کرنے کے فقط چند روز بعد چھان پورہ پولیس نے منگل کو سری نگر ضلع کے نوگام علاقے میں ایک اور جسم فروشی ریکیٹ کا پردہ فاش ہوکیا اور اس سلسلے میں میاں بیوی سمیت6افراد کو گرفتار کر کے انہیں سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا ۔ایک کے بعد ایک ریکٹ کے منظر عام پر آنے سے اہل وادی کے لوگوں کے ہوش اڑ گئے ہیں ۔کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق سرینگر پولیس نے سماج کی طرف توجہ دیتے ہوئے سرینگر کے باغ مہتاب علاقے میں گزشتہ ہفتے جسم فروشی کے ایک ریکٹ کو فاش کرنے کے چند روز بعد ایک اور ماڈیول کا پر فاش کیا ہے جس میں میاں بیوی سمیت چلانے والے تین افراد اور دو گاہک ایک سیکس ورکر کو گرفتار کیا ہے اس خبر کو منظر عام پر آنے کے ساتھ عوام کے ہوش اڑ گئے ہیں ۔منگل کے روز شام پانچ بجے کے قریب ایک ٹویٹ میں، سری نگر پولیس نے لکھا، "چھان پورہ کیس کی تحقیقات کے نتیجے میں نوگام کے علاقے میں جسم فروشی کے ایک اور ریکیٹ کا پردہ فاش ہوا۔ 1) چارلی پورہ نوگام کے شبیر میر، 2) اس کی بیوی شازیہ میر اور 3) صورہ کے عادل گلزار ہزار کو موقع پر گرفتار کیا گیا۔ اس ریکیٹ کو چلانے کے لیے۔ 2 صارفین اور ایک سیکس ورکر کو بھی حراست میں لیا گیا پولیس نے بتایا اس ریکٹ کو چلانے والے اور یہ کام کرنے والے سبھی افراد مقامی ہیں ۔یہاں یہ باقابل ذکر ہے کہ سرینگر میں چند سال پہلے ایک ریکٹ کا پردہ فاش کیا گیا تھا جس میں چند اعلیٰ عہدہ دار بھی اس وقت شامل تھے اس وقت پوری کشمیر کے آبادی نے شدید غم و غصے کا اظہار کیا تھا جبکہ متعدد افراد کو گرفتار کیا گیا ہے اور اس واقعے کے بعد پولیس نے ایک کے بعد ایک ریکٹ کا پردہ فاش کیا گیا ہے ۔ادھر سماجی رابط سائٹوں پر لوگوں نے پولیس کے کام کی تعریف کرتے ہیں مجروموں کو سخت سے سخت قانونی سزا کی مانگ کی ہے ۔خیال رہے کشمیر میں اس طرح کے واقعات عام نہیں ہیں۔