سری نگر:۱۱،اپریل: کے این ایس : جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے اچھن گاو¿ں کے لوگوں نے بتایا ان کے گاﺅں میں قائم سرکاری تعلیمی ادارے میں زیر تعلیم طلباءاورسکولی عملہ کءیہاں موجود بوسیدہ چنار کی شاخیں خطرہ بنی ہوئی ہے انہوں نے اس حوالے سے انتظامیہ سے اس بارے میں مداخلت کی اپیل کی ہے ۔کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق مقامی لوگوں نے بتایا سکول کے صحن میں موجود یہ چنار پیدل چلنے والوں کے ساتھ ساتھ خاص طور پر اسکول جانے والے بچوں کے لیے خطرہ بن گیا ہے کیوں کہ چنار کا درخت اسکول کے صحن میں واقع ہے۔ مقامی لوگوں کے مطابق درخت کی شاخیں بہت بھاری اور بوسیدہ ہو گئی ہیں، اور ان میں سے کچھ برف باری کے دوران ٹوٹ چکی ہیں، اور آج بھی گر رہی ہیں جس سے املاک اور اسکول جانے والے طلباءکونقصان پہنچنے کا خطرہ ہے۔ محمد یعقوب نجار پرنسپل گورنمنٹ بوائز پرائمری اسکول اچھن نے کہا کہ "ہم کچھ عرصے سے اس چنار کے درخت کی بگڑتی ہوئی حالت کو دیکھ رہے ہیں، لیکن حال ہی میں یہ مزید خراب ہو گیا ہے اور ہمیں خدشہ ہے کہ یہ جلد ہی کسی وقت گر سکتا ہے۔”۔ "اسکول جانے والے بچے خاصے خوفزدہ ہیں، اور ہم کسی سانحہ کا انتظار نہیں کرنا چاہتے۔”آبادی نے انتظامیہ سے درخت کا معائنہ کرنے اور اس کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ضروری اقدامات کرنے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے یہ بھی تجویز کیا ہے کہ درخت کا وزن کم کرنے اور اس کا توازن بہتر بنانے کے لیے کچھ شاخ تراشی بھی کی جا سکتی ہے۔ اس معاملے کو متعلقہ تحصیلدار اور پٹواری نے پہلے ہی نوٹس میں لیا ہے لیکن اس کے باوجود ضلعی انتظامیہ نے تاحال کوئی کارروائی نہیں کی ہے۔ تقریباً چھ ماہ گزر چکے ہیں لیکن کوئی امید کی کرن نظر نہیں آرہی ہے مقامی لوگوں اور سکولی عملے نے بھی اس حوالے سے انتظامیہ سے مداخلت کی اپیل کی ہے تاکہ کوئی حادثہ پیش نہ آئے ۔