سری نگر:4،مئی :کشتواڑ ضلع میں جمعرات کی صبح فوج کاایک جدیدٹیکنالوجی سے لیس ہیلی کاپٹر ہنگامی لینڈنگ کے دوران تباہ ہوگیا،جسکے نتیجے میں اس میں سوار2پائلٹ اورایک ٹیکنشن زخمی ہوگیا۔تینوں زخمی اہلکاروں کواودھم پورمیں واقع فوجی اسپتال منتقل کیاگیا،جہاں ٹیکنشن زخموںکی تاب نہ لاکر چل بساجبکہ فوجی حکام نے حادثے کی وجوہات کاپتہ لگانے کیلئے کورٹ آف انکوائری کے احکامات جاری کردئیے ہیں ۔جے کے این ایس کے مطابقحکام نے بتایا کہ فوج کا ایک ہیلی کاپٹر جمعرات کو جموں و کشمیر کے کشتواڑ ضلع کے بالائی علاقوں میں ایک جنگلاتی علاقے میں تکنیکی خرابی کے بعدہنگامی لینڈنگ کے دوران گر کر تباہ ہو گیا، جس میں ایک ٹیکنیشن ہلاک اور جہاز میں سوار 2پائلٹ زخمی ہو گئے۔انہوںنے کہاکہ اعلیٰ درجے کا ہلکا ہیلی کاپٹر (اے ایل ایچ) دھرو ایک آپریشنل مشن پر تھا،کشتواڑ ضلع کے مروہ علاقے میں ایک ندی کے کنارے پر گرا، جو شدید برفباری کی وجہ سے ضلعی ہیڈکوارٹر سے کٹ گیا تھا۔فوج نے ایک بیان میں کہا کہ کورٹ آف انکوائری کا حکم دیا گیا ہے اور مزید تفصیلات حاصل کی جا رہی ہیں۔ادھم پور میں واقع شمالی کمان نے ایک بیان میں کہاکہ4 مئی 2023 کو تقریباًصبح11بجکر15منٹ پر ، ایک آپریشنل مشن پر آرمی ایوی ایشن کے اے ایل ایچ دھرو ہیلی کاپٹر نے جموں اور کشمیر کے کشتواڑ علاقے میں دریائے مروا کے کنارے پر احتیاطی طور پر لینڈنگ کی۔ پائلٹس نے ایئر ٹریفک کنٹرولر (ATC) کو تکنیکی خرابی کی اطلاع دی تھی اور احتیاطی طور پر لینڈنگ کے لیے آگے بڑھے تھے۔بیان کے مطابق غیرموافق زمین،انڈرگراوتھ ، اور ناقابل لینڈنگ علاقے کی وجہ سے ہیلی کاپٹر نے بظاہر مشکل لینڈنگ کی۔بیان میں مزید کہاگیاکہ فوری امدادی کارروائیاں شروع کی گئیں اور فوج کی امدادی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں۔ جہاز میں2پائلٹ اور ایک ٹیکنیشن سوار تھے۔ تینوں زخمی اہلکاروں کو کمانڈ ہسپتال ادھم پور منتقل کر دیا گیا ہے۔جہاں ٹیکنشن زخموںکی تاب نہ لاکر چل بساجبکہ دونوں پائلٹوںکی حالت ”مستحکم“ ہے ۔ کورٹ آف انکوائری کا حکم دے دیا گیا ہے۔ فوج کا کہنا ہے کہ مزید تفصیلات معلوم کی جا رہی ہیں۔کشتواڑ کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس خلیل احمد پوسوال نے بتایا کہ ہیلی کاپٹر کا ملبہ دریا کے کنارے سے ملا ہے۔علاقے کے لوگوں کے لیے سردیوں میں ہیلی کاپٹر ہی نقل و حمل کا واحد ذریعہ ہیں۔ ہیلی کاپٹر ہی راشن سمیت دیگر سامان کی فراہمی کا واحد ذریعہ ہیں۔دن کے اوائل میں کچھ الجھن تھی کہ جہاز میں کتنے لوگ سوار تھے۔