بارہمولہ // 14 مئی 2013، جموں کشمیر ولداخ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس جسٹس این کٹیشور سنگھ نے ضلع بارہمولہ میں اپنے دو روزہ دورہ کے دوران آج ” سکھی ون سٹاف سینٹر” بارہمولہ جاکر وہاں پر سینٹر کے کام کاج کا جائزہ لیا ۔”سکھی ون سٹاف سینٹر” کی سینٹر ایڈمنسٹریٹر بشرح بیدار نے چیف جسٹس کو بتایا کہ آج تک 236 معاملات درج ہوئے ہیں ۔جن میں سے139 کیسیز میں کونسلینگ کی گئی اور انکی مفاہمت کرائی جس میں زیادہ تر معاملات خواتین پر گھریلو تشدد کے تھے ۔باقی ماندہ کیسوں میں لیگل ایڈ فراہم کیا گیا ۔
چیف جسٹس، جسٹس این کٹیشور سنگھ نے سینٹر کے کام کاج پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا عدالتوں میں اتنی جلد معملات حل نہین ہوتے اس سینٹر نے جس طرح کیسوں کو مفاہمت کی طرف لیکر حل کیا ۔ انہوں نے ضلع انتظامیہ پر زور دیا کہ عام لوگوں کو اس سینئر کی جانکاری دینے کے لیے زمینی سطح پر جاکر تشہیر کی جائے تاکہ لوگ عدالتوں کے بجائے اپنے گھریلو معاملات، خواتین پر تشدد کے واقعات اس سینٹر میں لیکر آئیں جس سے ان معاملات میں کمی واقع ہو اور عدالتوں پر بھی کیسوں کا دباؤ کم ہو جائے گا ۔
چیف جسٹس نے اس موقع پر کچھ ان خواتین کے ساتھ بھی بات کی جن اس سینٹر کے ذریعے اپنے گھروالوں کے ساتھ مفاہمت ہوئی تھی۔ اس میں مغربی بنگال کی ایک خاتون جس کا 10 سال سے گھروالوں کے کوئی رابطہ نہیں تھا اس سینٹر نے کی وساطت سے گھروالوں سے ملاقات کرائی گئی ۔اس پر چیف جسٹس نے سنٹر کی سربراہی ورنہ دیگر عملہ کو شاباشی دی۔
چیف جسٹس کے ہمراہ رجسٹرار جنرل شہزاد عظیم، پرنسپل سیکرٹری چیف جسٹ مہندر کمار شرما ،ایڈیشن ڈپٹی کمشنر ڈیولپمنٹ بارہمولہ اعجاز عبداللہ صراف ، ڈی آئی جی شمالی کشمیر ویویک گپتا ، ایس ایس پی بارہمولہ امود اشوک ناگپور ی، انچارج پرنسپل سیشن جج بارہمولہ اور ضلع کے جوڈیشل افسران اور باقی محکموں افسران موجود تھے،