سید اعجاز
ترال//جنوبی کشمیر کے قصبہ ترال سے قریب 2کلو میٹر دور شکار گاہ روڑ پر آباد گاﺅںپنگلش نامی گاﺅںسے تعلق رکھنے والی ایک22سالہ طالبہ ماہرہ شاہ نے حال ہی میں ”منڈلا آرٹ“ میں دنیا کی سب سے چھوٹی کشتی بنا کر انٹرنیشنل بک آف ریکارڑس میں نام درج کرنے میں کامیاب ہوئی جبکہ اس کامیابی پر نہ صرف ترال بلکہ جموںو کشمیر کے لوگوں نے اس کامیابی پر خوشی کا اظہار کر کے انہیں مبارک باد پیش کی ہے جبکہ مقامی میڈیا کے ساتھ ساتھ انٹرنیشنل میڈیا نے بھی اس کامیابی کو کور کیا ہے گزشتہ دنوں ماہرہ کو باضابطہ طور ” انٹرنیشنل بک آف ریکارڑس “کی جانب سے گولڈ میڈل اور سنداور اپری سیشن لیٹر،جبکہ انڈین بک آف ریکاڑس کی جانب سے بھی انہوں نے بھی طالبہ کو ایک سونے کا تغمہ بیجا۔اس کار نامے کی اہمیت کو دیکھ کر سیوا بھارتی تنظیم نے بھی ماہرہ کے گھر آکر انہیں ایک اور میڈل سے نوازا ہے ۔اتوار کے کم عمر آرٹسٹ کے آبائی گھر پنگلش ترال میں ایک پر وقار تقریب منعقد ہوئی ہے جس میں تمام افراد خانہ ،رشتہ داروں ،گاﺅں کے معروف شخصیات نے شرکت کر کے ماہرہ کی کامیابی پر خوشی کا اظہار کیا ہے ۔اس دوران ماہرہ شاہ کو پھولوں اور پیسوں کی مالاپہنائے گئے تھے ۔ ماہرہ بچپن سے ہی آرٹ میں دلچسپی رکھتی اور ان کی محنت آخر کار رنگ لایا ہے۔یہاں موجود نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرتے ہوئے بتایا کہ میں ان تمام اداروں کا شکریہ ادا کرنا چاہاتی ہوں جنہوں میری کام اور محنت کی قدر کی ہے تاہم انہوں نے اس بات پر افسوس کیا ہے کہ آج تک جموںو کشمیر یوٹی انتظامیہ کی جانب سے کوئی بھی حوصلہ افزائی نہیں کی ہے ۔انہوں نے تمام میڈیا کا شکریہ ادا کیا ہے جنہوں نے ان کی اس کامیابی کو جاگر کیا ہے۔