سری نگر:3 جون: بی ایس ایف کشمیر فرنٹیئر کے انسپکٹر جنرل اشوک یادو نے ہفتہ کو کہا کہ پوتر امرناتھ یاترا کو یقینی بنانے کے لئے ایک "مربوط سیکورٹی رسپانس گرڈ” قائم کیا جائے گا جبکہ برف پگھلنے سے کنٹرول لائن پر دراندازی کے روایتی راستے کھل سکتے ہیں۔ تاہم، انہوں نے کہا کہ بی ایس ایف دیگر سیکورٹی ایجنسیوں کے ساتھ مل کر دراندازی کی تمام ممکنہ کوششوں کو ناکام بنائے گی۔کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق نشاط سے ٹیولپ گارڈن تک بی ایس ایف کے زیر اہتمام واکتھون پروگرام کے موقع پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے آئی جی بی ایس ایف نے کہا کہ بی ایس ایف اس سال پرامن اور ہموار امرناتھ یاترا کو یقینی بنائے گی۔ امرناتھ یاترا یوٹی انتظامیہ اور پولیس کی نگرانی میں چلائی جا رہی ہے۔ بی ایس ایف نے ضرورت کے مطابق اپنے کردار کے لیے تیاریاں کی ہیں۔ ہمارے جوانوں کو اسٹریٹجک اور خطرناک مقامات پر تعینات کیا جائے گا تاکہ کسی بھی قسم کی قدرتی آفت کی صورت میں سفر کو یقینی بنایا جا سکے۔ امرناتھ کی سالانہ یاترا یکم جولائی سے شروع ہونے کا امکان ہے۔ایل او سی کے ساتھ کی صورتحال کے بارے میں، انہوں نے کہا کہ ماضی کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ برف پگھلنے کے بعد، دراندازی کے کچھ روایتی راستے کھل جاتے ہیں جو دراندازوں کے اندر گھسنے کی راہ ہموار کرتے ہیں۔ “بی ایس ایف فوج کے ساتھ مل کر اس بات کو یقینی بنائے گی کہ کوئی پار سے اس طرف داخل ہوتا ہے،“ اس نے کہا۔ "بی ایس ایف کمزور راستوں کی نقشہ سازی کرے گا اور اسی کے مطابق اپنی تعیناتی کا منصوبہ بنائے گا۔”آئی جی بی ایس ایف نے کہا کہ فورس کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کو شکست دینے اور منشیات کے انسداد کے لیے ہمارے جوانوں کے حوصلے بلند ہیں اور کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔ کشمیر میں سرگرم عسکریت پسندوں کی تعداد کے بارے میں، انہوں نے کہا: "اس مسئلے پر بات کرنا ان کا کام نہیں تھا۔”