سری نگر18 جون: کے این ایس : رکن پارلیمنٹ اور جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلی فاروق عبداللہ نے اتوارکو کہا کہ ملک میں نفرت پھیلانے والوں کو یہ دیکھنا چاہئے کہ کشمیر میں مسلمان اور ہندو کس طرح ایک دوسرے کے ساتھ رہتے ہیں اور امرناتھ کے ہموار انعقاد کے لئے ایک دوسرے کی حمایت کرتے ہیں۔ کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ امرناتھ یاترا وادی کشمیر میں بھائی چارے کی عکاسی کرتی ہے۔انہوں نے کہا، "جو لوگ ملک میں نفرت پھیلاتے ہیں، انہیں یہ دیکھنا چاہیے کہ مسلمان اور ہندو کیسے ایک دوسرے کو اس کے ہموار طرز عمل کے لیے سپورٹ کرتے ہیں۔”پانی، بجلی اور غذائی اجناس کی قلت سے متعلق ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر عبداللہ نے کہا کہ اس طرح کے مسائل ہر سال نمایاں ہوتے ہیں، انہوں نے کہا کہ ابھی پانی کی اتنی قلت نہیں ہے لیکن حکومت کو اس پر ضرور غور کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا، "حکومت ہند نے غذائی اجناس کی سپلائی میں کمی کر دی ہے، کیونکہ میں پارلیمانی کمیٹی برائے خوراک کا رکن ہوں،ہم نے حکومت سے اس کی کافی بحالی کی اپیل کی ہے”، انہوں نے کہا۔انہوں نے کہا کہ امرناتھ یاترا کے دوران وہاں کام کرنے والے غریب اس سے اپنی روزی روٹی کماتے ہیں اور وہی کمائی سردیوں میں خرچ کرتے ہیں۔انتخابات کے بارے میں پوچھے جانے پر ڈاکٹر عبداللہ نے اس معاملے پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔