ہتھیاسری نگر:۹۱، اگست: : سرحدی حفاظتی فورس کے ایک اعلیٰ افسر نے کہاہے کہ طویل عرصے سے جموں و کشمیر میں بین الااقوامی سرحد پر دراندازی کا کوئی معاملہ سامنے نہیں آیا۔ادھر فوج کاکہناہے کہ جموں وکشمیرمیں لائن آف کنٹرول پر صورتحال مجموعی طور پرپُرسکون ہے ،کیونکہ سرحدوںکی نگرانی کیلئے سیکورٹی فورسزکے گشت میں تیزی کیساتھ ساتھ آرپارکسی بھی نقل وحمل کافوری پتہ لگانے کیلئے جدید ٹیکنالوجی کاسہارا لیاجاتاہے۔جے کے این ایس کے مطابق سرحدی حفاظتی فورس یعنی بی ایس ایف کے انسپکٹر جنرل (جموں فرنٹیئر) ڈی کے بورا نے گزشتہ روز کہا کہ سرحدی حفاظتی فورس کا اچھا کام اس حقیقت سے ظاہر ہے کہ جموں و کشمیر میں بین الاقوامی سرحد کےساتھ طویل عرصے سے دراندازی کا کوئی معاملہ سامنے نہیں آیا ہے۔سرحدی ضلع سانبہ میں فورس کی طرف سے شروع کی گئی شجرکاری مہم کے دوران صحافیوں سے بات کرتے ہوئے، بی ایس ایف کے انسپکٹر جنرل (جموں فرنٹیئر) ڈی کے بورا نے کہا کہ فورس کا بنیادی مقصد دہشت گردوں کو سرحد پار سے ملک میں گھسنے سے روکنا ہے۔انہوں نے کہا کہ بی ایس ایف کے دستے چوکس ہیں اور سرحد پار سے دراندازی کی کسی بھی کوشش کو ناکام بنانے کیلئے تیار ہیں۔بی ایس ایف کے انسپکٹر جنرل نے کہاکہ ماضی میں طویل عرصے کے دوران ( بین الااقوامی سرحدکےساتھ) دراندازی کا کوئی معاملہ کسی کے نوٹس میں نہیں آیا ہے۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ بی ایس ایف سرحدوں پر اچھا کام کر رہی ہے۔ انہوںنے کہاکہ ہم اسے جاری رکھیں گے۔ ہماری توجہ اسی سمت جاری رہے گی۔ اسے مزید تیز کیا جائے گا۔ ڈی کے بورا نے کہا کہ بارڈر سیکورٹی فورس سرحد کے اُس پار موجود دہشت گردوں پر توجہ نہیں دیتی ہے۔انہوںنے کہاکہ ہم اس بات پر توجہ نہیں دے رہے ہیں کہ سرحدپار کتنے (دہشت گرد) ہیں یا نہیںبلکہ ہم اپنے کام پر مرکوز ہیں۔ بی ایس ایف کے انسپکٹر جنرل نے کہاکہ ہمارا کام کسی کو دراندازی کرنے کی اجازت نہیں دینا ہے۔ انہوں نے کہاکہ کسی کو بھی اس طرف دراندازی کی اجازت نہیں ہے۔ادھر فوج کاکہناہے کہ جموں وکشمیرمیں لائن آف کنٹرول پر صورتحال مجموعی طور پرپُرسکون ہے ،کیونکہ سرحدوںکی نگرانی کیلئے سیکورٹی فورسزکے گشت میں تیزی کیساتھ ساتھ آرپارکسی بھی نقل وحمل کافوری پتہ لگانے کیلئے جدید ٹیکنالوجی کاسہارا لیاجاتاہے۔سیکورٹی ذرائع کاکہناہے کہ پورے جموں وکشمیرمیں لائن آف کنٹرول پر نگرانی اتنی سخت کردی گئی ہے کہ سرحدپار سے دراندازی کرنے والے اب ہزار مرتبہ ایسا کرنے کی سوچتے ہونگے ۔انہوںنے کہاکہ سرحدپار سے دہشت گردوںکی دراندازی اور ہتھیاروںکی اسمگلنگ پرقدوغن لگانے سے جموں وکشمیرمیں دہشت گردانہ سرگرمیوںکا گراف نیچے آیاہے اور مجموعی سیکورٹی صورتحال میں نمایاں بہتری نظر آتی ہے ۔سیکورٹی حکام کایہ مانناہے کہ جموں وکشمیرمیں ملی ٹنسی کامکمل خاتمہ کرنے کیلئے سرحدپار سے دراندازی کیساتھ ساتھ ہتھیاروں اور منشیات کی اسمگلنگ کو بند کرنابڑا چیلنج ہے ،کیونکہ دونوں چیزوںکی اسمگلنگ رُک جانے سے بچے کھچے ملی ٹنٹوں اورامن دشمنوں کی کمرٹوٹ جائے گی