عاشق کھانڈے
اونتی پورہ // اسلامک یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور پیپلز انوائرمنٹل کونسل (پی ای سی) کے تعاون سے اوزون لئیر کی اہمیت پر زور دینے اور طلباء، فیکلٹی اور اسٹیک ہولڈرز کو اوزون کی کمی کے مضر اثرات سے آگاہ کرنے کے لئے اسلامک یونیورسٹی اونتی پورہ میں ایک ماہ طویل پروگرام آج آب و ہوا کی تبدیلی کے لئے فضائی آلودگی کو کم کرنے کے موضوع پر پینل مباحثے کے ساتھ ہی اختتام پذیر ہوا ۔ مباحثے میں ڈین آف سٹوڈنٹس ڈاکٹر آصفہ معراج بابا نے پینل مباحثے میں شامل تمام ماہرین اور مدعو مہمانوں کا استقبال کیا جبکہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر شکیل احمد رومشو نے کلیدی خطبہ پیش کیا اور موضوع کے حوالے سے اپنے زرین خیالات اور تاثرات پیش کئے۔ پینل مباحثے میں مدعو ماہرین نے قانونی اور سائنسی نقطہ نگاہ سے فضائی آلودگی کا قلع قمع کرنے اور آنے والی نسلوں کے لئے اسے محفوظ رکھنے کی وکالت کی ۔متعلقین نے اس بات کو واضح کر دیا کہ فضائی آلودگی جموں و کشمیر کے نازک ماحولیاتی نظام پر تیزی سے اپنے مضر اثرات برپا کر رہی ہے ۔ جبکہ آلودگی کی بڑھتی ہوئی سطح کی وجہ سے اب یہاں موجود ہوا کا معیار تیزی سے خراب ہو رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ فضائی آلودگی اب ایک بڑا عالمی اور سنگین مسئلہ ابھر کر سامنے آ رہا ہے جس پر قابو پانے کے لیے دنیابھر کے ممالک بھی جدوجہد کر رہے ہیں۔ ان کا ماننا تھا کہ ہماری زندگی کا دارو مدار ہوا صاف ہوا پر ہے اور اس کا معیار براہ راست ہماری صحت کو متاثر کرتا ہے. انہوں نے کہا کہ دھول اور دھوئیں نے جموں و کشمیر کے پرسکون ماحول کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے جبکہ گاڑیوں کی تعداد میں اضافہ، اینٹ بھٹوں ، سیمنٹ پلانٹس اور گرد آلود سڑکوں سے اٹھنے والی دھول اور دھواں جموں و کشمیر میں فضائی آلودگی کی بڑھتی ہوئی سطح کے لئے خاصے ذمہ دار ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کوئلہ بنانے کے لئے بایوماس جلانے اور کچرے کو کھلے عام جلانے سے یہ مسئلہ مزید پیچیدہ ہوجاتا ہے۔ مقررین نے اس بات پر زور دیا کہ آلودگی کی سطح کو کم کرنے کے لئے موثر حکمت عملی اپنائی جانی چاہئے جس میں اخراج کے معیارات اور عوامی نقل و حمل میں برقی رو پر چلنے والی گاڑیوں کو فروغ دینا، سخت قواعد و ضوابط اور کلینر ٹیکنالوجیز کو اپنانے کے ذریعے صنعتی اخراج کو کم کرنا ، ہموار اور باقاعدگی سے کھر دری سڑکوں سے دھول کو کنٹرول کرنا، ہوا کی آلودگی کو فلٹر کرنے میں زیادہ سے زیادہ درخت لگانا اور گاڑیوں اور فیکٹریوں سے اخراج کو کم کرنے کے لئے پالیسیوں اور ضوابط کو نافذ کرنا شامل ہیں ۔پینل مباحثے میں تمام اسٹیک ہولڈرز نے ایک ساتھ مل کر کام کرنے کے لئے ایکشن پلان مرتب کرنے کی حامی بھر لی اور جموں و کشمیر میں فضائی آلودگی سے نمٹنے کے لئے مل کر کام کرنے سے اتفاق کیا گیا۔ بعد میں اسلامک یونیورسٹی اور پیپلز انوارانمنٹل کونسل کے درمیان ایک مفاہمت نامے پر دستخط کئے گئے ۔ پروگرام کے آخر پر اوزون کے حوالے سے منعقد کئے گئے مصوری مقابلے میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے طالب علموں کو نقد انعام اور توصیفی اسناد سے سر فراز کیا گیا جبکہ دیگر طالب علموں اور اسکول کارڈینیٹرس کو بھی سرٹیفکیٹ عطا کئے گئے۔ واضع رہے کہ ان تمام پروگراموں کو وزارت برائے ارضیاتی سائنس نے اسپانسر کیا تھا ۔