جموں/02نومبر2023ئ مرکزی سیکرٹری خوراک اور عوامی تقسیم کاری (ڈی ایف پی ڈی) سنجیو چوپڑا نے آج یہاں ادھیوگ بھون میں ” وَن نیشن وَن راشن کارڈ “ کے لئے ایک بیداری پروگرام کا اِفتتاح کیا۔تقریب کے دوران کمشنر سیکرٹری خوراک، شہری رسدات اور امور ِصارفین (ایف سی ایس اینڈ سی اے) زبیر احمد نے جموں و کشمیر میں پبلک ڈسٹری بیوشن سسٹم کے تحت کوریج کے بارے میں تفصیلی پرزنٹیشن پیش کی۔ یہ اِنکشاف ہوا کہ محکمہ خوراک، شہری رسدات اور امور ِصارفین اس وقت 25 لاکھ گھرانوں کو مفت اور سبسڈی والے اناج فراہم کر رہا ہے جس سے 98 لاکھ مستحقین مستفید ہو رہے ہیں۔ ان میں سے نیشنل فوڈ سیکورٹی ایکٹ (ایف ایف ایس اے) کے تحت 66,56,907 مستفیدین مفت غذائی اناج حاصل کرتے ہیں جبکہ 31,55,292 مستفیدین کو این پی ایچ ایچ گروپ میں انتہائی رعایتی شرح پر اناج ملتا ہے۔کمشنرسیکرٹری نے کہا کہ محکمہ پبلک ڈسٹری بیوشن سسٹم کو زیادہ شفاف اور مستفید ہونے والوں کے لئے آسان بنانے کی خاطر اصلاحات اور ٹیکنالوجی اقدام پر سرگرمی سے کام کر رہا ہے۔ اِس کے علاوہ جموں و کشمیر ترجیحی گھرانوں کو وزیر اعظم فوڈ سپلی منٹیشن سکیم کے تحت ترجیحی گھرانوںکوہرماہ 10 کلو گرام تک اضافی ٹاپ اَپ فراہم کر رہا ہے۔ عوامی فلاح و بہبود کے لئے پبلک ڈسٹری بیوشن سسٹم کے مو¿ثر آپریشنز کو یقینی بنانے کے لئے قانونی میکانزم قائم اور مضبوط کیا گیا ہے۔اُنہوں نے کہا کہ ایک قابل ذکر ترقی جموں و کشمیر کے تمام اضلاع میں صد فیصدفور ٹیفائیڈ چاول کی تقسیم ہے جس کا آغاز اکتوبر 2023 ءمیں ایف ایف ایس اے کے تحت ہوا ہے۔ مزید یہ کہ ڈی ڈپلی کیشن ایکسرسائز کے دوران 10 لاکھ سے زائد ڈیلیٹ کئے گئے جبکہ 89,427 حقیقی گھرانوں کو بھی پبلک ڈسٹری بیوشن سسٹم میں شامل کیا گیا۔بین ریاستی پورٹیبلٹی کو آسان بنانے کے مقصد سے ”ون نیشن ون راشن کارڈ“ اقدام کو اگست 2020 ءمیں جموں و کشمیر میں شروع کیا گیا تھا اور اَب یہ تمام اضلاع میں6,413پوائنٹ آف سیل (پی او ایس) ڈیوائسز پر دستیاب ہے۔ اس سکیم کی عم آوری کے لئے جموں و کشمیر ملک میں نویں نمبر پر ہے جس میں اَب تک79,530 او این او آر سی اور 21,08,150 پورٹیبلٹی ٹرانزیکشن کی گئی ہے۔زبیر احمد نے کہا کہ محکمہ نے ٹیکنالوجی کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے پی ڈی ایس اصلاحات میں خاطر خواہ پیش رفت کی ہے۔ راشن کارڈ اور استفادہ کنندگان کی ڈیجیٹلائزیشن صد فیصدتک پہنچ گئی ہے اور تمام سطحوں پر راشن کارڈ اور استفادہ کنندگان کی آدھار سیڈنگ بھی صد فیصدہے۔ مزید برآں، فیئر پرائس شاپوں کی آٹومیشن بشمول اِی پی او ایس ڈیوائسز کی تنصیب صدفیصدہے۔ غذائی اجناس کی سپلائی چین مینجمنٹ کی ٹریکنگ 97 فیصدہے اور آدھار/او ٹی پی تصدیق شدہ لین دین94فیصد ہے۔مرکزی سیکرٹری فوڈ پبلک ڈسٹری بیوشن ڈیپارٹمنٹ نے ملک بھر میں کمزور طبقوں کی غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے اِس سکیم کی اہمیت کو اُجاگر کیا انہوں نے اِس بات پر زور دیا کہ مرکزی حکومت استفادہ کنندگان کے وسیع تر مفاد کے لیے فلیگ شپ پروگرام کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لئے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔ اُنہوں نے استفادہ کنندگان کو اسکیم کے تحت فوائد حاصل کرنے اور اسے فروغ دینے کی ضرورت کے بارے میں تفصیل سے بتایا۔
پروگرام کی کامیابی اور خوراک کی حفاظت کے لیے حکومت کے عزم کو ظاہر کرنے کے لیے، سنجیو چوپڑا نے ذاتی طور پر اس تقریب میں موجود مستفیدین میں چاول کے پیکٹ تقسیم کیے تھے۔ یہ اشارہ "ایک قوم ایک راشن کارڈ” کے اہداف کو حاصل کرنے کی طرف ایک اہم قدم ہے۔