ری نگر16 دسمبر ,جموں و کشمیر پولیس کے ڈائر ایکٹر جنرل(ڈی جی پی) آر آر سوین سینچر کے روز عوامی شکایات ازالے کے ہفتہ وار پروگرام منعقد کرنے کے بعد سرینگر میں میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے بتایا ہے کہ اوروں کی اچھائی کے لئے کچھ قدم اٹھانے کے پڑتے ہیں تاکہ ماحول بہتر رہے ۔انہوں نے بتایا کہ پولیس کوئی بھی کام عوام کے تعاون کے بغیر نہیں کر سکتا اس بات کا پولیس کو احساس ہے جبکہ دوری کی وجہ ہمیشہ پولیس ہی نہیں ہے ۔کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق ڈی جی پی آر آر سوین نے صحافیوں کو مطلع کیا ہے کہ، عام لوگوں کے خدشات کو دور کرنے کے علاوہ، ان کے پاس پولیس خاندانوں کی طرف سے معاملات حل کرنے کے خواہاں ہیں۔آر آر سوین نے بتایا کہ دوری ہمیشہ پولیس کی جانب سے ہی نہیں ہوتی ہے انہوں نے بتایا کہ کچھ حد تک ہوسکتا ہے کوشش میں اضافہ کیا جاسکتا ہے ۔مسٹر سوین نے بتایا ” کہ”کبھی کبھی گھر میں جو بڑے ہوتے ہیں کہ وہ ہمیشہ چاکلیت کی بات نہیں کرتے ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ ”لا انفورسمنٹ“ میں کچھ کڑوے قدم ایسے اٹھائے جاتے ہیں جو اوروں کی اچھائی کے لئے ہوتے ہیں ۔انہوں نے بتایا ہم سب لوگوں کو ماننا پڑے گا کوئی اگر قدم اٹھایا ہے اس قدم کے ساتھ ساتھ کڑوا پن پیدا ہوتا ہے ۔ڈی جی پی نے بتایا کہ اس ماحول ،میں بہت سارے فیکٹر ہیں۔ہمیں اس بات کا احساس ہے کہ کوئی بھی کام ہم پولیس عوام کے بغیر نہیں ہوسکتا ہے اور ہم کو اس بات کا بھی احساس ہے کہ ہم ہر چیز کا حل نہیں کر سکتے ہیں ۔انہوں نے بتایا پولیس کا کام ہی ایسا ہے کہ ہم سب کو خوش نہیں رکھ سکتے ہیں البتہ اگر نیت صاف ہے ہم انصاف دینے کے لئے ہم کوشش کریں گے ہر ایک کا سنیں گے۔”آپ کو ماننا پڑے گا ہمارا کام کھٹن ہے اور ہم اس کھٹن صورت میں یہ گارنٹی لیں گے کہ دھیان سے سنیں گے اور کسی کی طرف داری نہیں کریںگے ۔قانون کے ساتھ چلنے والے کی طرف داری کریں گے اور جو قانون کی خلاف وزری کررہا ہے اس کے خلاف کارروائی کریں گے یہ ہمارا فرض ہے ۔سوین نے بتایا کہ اس دوران اگر ہمیں سمھنے میں یا جان بوکجھ کرکسی جگہ کوئی غلطی ہوگی تو ہم اس کو دور کرنے کی کوشش کریں گے ۔ ڈی جی پی نے بتایا پولیس کو پولیسنگ کرنا پولیس ہی کرتا ہے۔جتنے گزشتہ دنوں ہم نے کارروائی ہے اس دوران اگر پولیس کو کوئی غلطی ہوئی ہے پولیس نے ہی سدھارا ہے باہر سے کوئی آتا نہیں ہے ۔انہوں نے بتایا متعدد کیس مختلف قسم کے آتے ہیں جہاں کئی جگہ تحقیقات ٹھیک نہیں ہوا ہے ۔یا کوئی اس طریقے کا آپس کی جھگڑا سے لیکر ۔انہوں نے بتایا پولیس محکمہ ایک بڑی فیملی ہے جس میں کچھ طرح کے معامالات ہیں ۔انہوں نے بتایا SRO43کے معمالات بھی ہیں اس میں مدد کرنے میں کی ضرورت ہے ۔کمیونٹیز کے ساتھ براہِ راست مشغول رہتے ہوئے، مسٹر سوین ہر ہفتے کشمیر اور جموں ڈویڑن کے لوگوں کو سننے کے لیے مخصوص وقت وقف کرتے ہیں، بالترتیب ہفتہ اور بدھ کو ‘عوامی دربار’ منعقد کرتے ہیں۔ اس اقدام نے عوام کی طرف سے بڑے پیمانے پر پذیرائی حاصل کی ہے، کیونکہ یہ ان کی شکایات کے ازالے کے لیے ایک مو¿ثر پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتا ہے، جس میں شفاف اور جوابدہ پولیسنگ کو فروغ دینے کے لیے مسٹر سوین کے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔