سری نگر2 جنوری جموں و کشمیر کے مختلف علاقوں میں ٹرانسپوٹروں جن میں خاص کر ٹرک اور ٹینکر ڈارئیوروں نے مختلف علاقوں میں منگل کے رتوز ہڑتال پر رہے اور ہٹ اینڈ رن کے نئے قانون کے خلاف اپنا احتجاج درج کیا ہے ۔اس احتجاج اور ہڑتال کے ساتھ جموںو کشمیر کے تمام پیٹرول پمپوں پر لوگوں کی زبردست بھیڑ جمع ہوئی جو یہاں ڈیزل اور پیڑول لینے کے لئے یہاں پہنچے ۔ تاہم صوبائی کمشنر کشمیر وجے کمار بیدوری نے کہا کہ گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ وادی میں پٹرول، مٹی کے تیل، ایل پی جی کا کافی موجودہے۔کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق ہٹ اینڈ رن کے نئے قانون کے خلاف منگل کے روز جموں کے کچھ علاقوں کے ساتھ ساتھ کشمیر وادی میں ٹرک اور ٹینکر ڈارئیوروں نے ہڑتال کر کے یہاں احتجاج کیا ہے اور اس قانون کی واپسی کا مطالبہ کر رہے تھے۔ٹرانسپورٹروں نے بتایا ہمیں معلوم ہے اس ہڑتال سے عوام کو مشکلات درپیش آئیں گے ۔لیکن یہ ہماری مجبوری بن گئی ہے ۔انہوں نے کہا ایک بڑا آنے والے ہے اور ہم یہ سمجھنے سے قاصر ہیں اس قانون کو کیسے پاس کیا گیا ہے انہوں نے بتایا اگر یہ قانون لاگوں ہوا ہم گاڑیاں نہیں چلائیں گے ۔انہوں نے کہا حادثات ہوتے رہتے ہیں جان بوجھ کر کوئی نہیں کرے گا لیکن جو قانون بن گیا وہ انتہائی مشکل ہے جس کی وجہ سے پیشہ ڈارئیوروں کو زبردست پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ ےگا۔ ادھر جنوبی کشمیر کے پانپور علاقے میں بھی ٹینکر ڈرائیور ایسوسی ایشن کے جمع ہو کر ایک زور دار احتجاج کیا ہے ۔یہاں ڈرائیوروں نے بتایا کہ نہ ہمیں ڈارئیوروں میں10سال جیل اور نہ ہی10لاکھ جرمانہ ادا کرنے کی ہمت ہے۔ انہوں نے بتایا جو قانون بنایا گیا ہے اس قانون کو واپس لایا جائے ۔ انہوں نے بتایا اگر ہمارے پاس پیسے ہوتے تو ہم اپنا کار بار چلاتے انہوں نے مزید کہا ہم 7یا8ہزار روپے پر نوکری کرتے ہیں کل اگر خدا نہ خواستہ حادثہ ہوگا تو اس کی وجہ سے ہم اور ہمارے خاندان بڑے پیمانے پر متاثر ہوں گے ۔اس دوران جب ٹترک اور ڑینکر ڈارئیوروں کے احتجاج اور ہڑتال کی خبریں سوشل میڈیا پر گشت کر نے لگے تو لوگوں نے پیڑول پمپوں کا رخ کیا جس کی وجہ سے ہر علاقے میں موجود پیٹرول پمپوں کے باہر لمبے لمبے قطاریں جمع ہوئے ہیں جس پر مقامی لوگوں نے تشویش کا اظہار کیا ہے ۔ ادھرڈویژنل کمشنر کشمیر وجے کمار بھیدوری نے منگل کو لوگوں پر زور دیا کہ وہ گاڑیوں اور بوتلوں کے ساتھ پٹرول پمپوں پر پہنچ کر خوف و ہراس پیدا نہ کریں اور کہا کہ وادی میں تقریباً ایک ماہ سے پٹرول، مٹی کے تیل اور ایل پی جی کا کافی ذخیرہ موجود ہے۔ ڈویڑنل کمشنر وجے کمار بیدھوری نے کہا کہ پٹرول پمپوں پر گاڑیوں اور پٹرول کی بوتلوں کے ساتھ جمع ہونے والے لوگ خوف و ہراس کا باعث بنیں گے کیونکہ پٹرول، مٹی کے تیل اور ایل پی جی کی کوئی کمی نہیں ہے۔ بھیڈوری نے کہا، ”ہمارے پاس کشمیر میں پٹرول اور ایل پی جی سمیت تقریباً ایک ماہ کے لیے ضروری اشیاءکا کافی ذخیرہ ہے۔انہوں نے کہا کہ لوگ گھبرائیں نہیں بلکہ پرسکون رہیں۔ “ٹرانسپورٹروں کی ہڑتال کا کشمیر پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ ٹرانسپورٹرز کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں۔ کشمیر کی ڈویڑنل انتظامیہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے کہ لوگوں کو سردیوں کے دوران پیٹرول اور ایل پی جی سمیت دیگر اشیائے ضروریہ کی کمی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔”