سرینگر کے این ایس9 فروری بی جے پی کے ریاستی جنرل سکریٹری اشوک کول نے جمعہ کو کہا کہ سری نگر میں پنجاب کے دو باشندوں کی حالیہ ٹارگٹ کلنگ پڑوسی ملک کی سازش تھی۔کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق انہوں نے کہا کہ”یہ ایک افسوسناک واقعہ تھا اور ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔ اس طرح کے واقعات رونما نہیں ہونے چاہئیںان باتوں کا اظہار اشوک کول نے جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا ہے۔بی جے پی ریاستی جنرل سیکٹری نے بتایا کہ یہ پڑوسی ملک کی سازش ہے جو جموں و کشمیر میں امن نہیں دیکھنا چاہتے اور اکثر ایسے واقعات میں ملوث رہتے ہیں“۔انہوں نے کہا کہ وہ وہاں سے کچھ تربیت یافتہ لوگوں کو بھیج رہے ہیں اور کچھ نوجوانوں کو اس طرح کی وارداتیں کرنے کے لیے راغب کر رہے ہیں۔”ہمیں امید ہے کہ انتظامیہ تشدد کی ایسی کارروائیوں پر قابو پانے کے لیے اقدامات کرے گی۔بی جے پی لیڈر نے تاہم کہا کہ ٹارگٹ کلنگ کا 1990 کے حالات سے موازنہ نہیں کیا جا سکتا۔ ریاستی جنرل سکریٹری نے مزید کہا، "یہ بہت بدقسمتی کی بات ہے اور ٹارگٹ کلنگ نہیں ہونی چاہیے”۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس طرح کی تشدد کی کارروائیاں سیکیورٹی اداروں کے لیے ہمیشہ ایک چیلنج ہیں اور رہیں گی۔جنرل سیکٹری نے کہا کہ سیکورٹی فورسز اپنے فرائض بخوبی انجام دے رہی ہیں اور چیلنج کا مقابلہ کرنے کے لیے ایسا کرتی رہیں گیانہوں نے کہا کہ پاکستان کی فوج اس ملک کے وزیر اعظم کا انتخاب کرے گی جو ان کی پسند کا ہو گا۔ان کی (پاکستان) کی حالت دیکھیں، کل وہاں الیکشن کیسے ہوئے اور لوگ دعویٰ کر رہے تھے کہ انہیں ووٹ نہیں ڈالنے دیا گیا کیونکہ یہ الیکشن اس ملک کی فوج کے کنٹرول میں ہو رہے ہیں۔ اور وہ کشمیر کو اسی راستے پر ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں جسے بی جے پی اور یہاں کے لوگ کبھی قبول نہیں کریں گے۔