سری نگر:۳ ،اپریل: : پولیس کے ڈائریکٹر جنرل آر آر سوین نے بدھ کے روز جموں و کشمیر میں مجرمانہ سرگرمیوں کو ختم کرنے کا عہد کیا جبکہ انہوں نے سانبہ ضلع میں مقتول سب انسپکٹر دیپک شرما کےلئے پھولوں کی چادر چڑھانے کی تقریب کی قیادت کی۔32سالہ دیپک شرما منگل کی دیر رات قریبی کٹھوعہ ضلع میں ایک ہسپتال کے احاطے میں بدمعاشوں کے ساتھ تصادم میں اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ ایک مطلوب مجرم، واسودیو، جو ’شنو گینگ‘ کا سربراہ تھا، فائرنگ کے تبادلے میں مارا گیا۔جے کے این ایس کے مطابق ڈی جی پی آرآر سوین نے مہلوک پولیس افسر کو خراج عقیدت پیش کرنے کے موقعہ پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہاکہ جموں پولیس نے حال ہی میں منشیات اور غنڈہ گردی کے خلاف اپنی لڑائی کو ایک نئی سطح پر لے جایا ہے۔انہوںنے کہاکہ ہم اس لعنت کو ختم کرنے کے لیے ہتھوڑے اور چمٹے سے چلیں گے کیونکہ پنجاب کی طرح کا مجرمانہ سنڈیکیٹ قائم کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ افسر کی قربانی کو رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا اور فورس منشیات اور غنڈہ گردی کے خلاف اپنی مہم کو تیز کرے گی۔پولیس چیف نے کہاکہ ایک حکمت عملی تیار کی جا رہی ہے اور ہم اس کی جڑوں تک پہنچ جائیں گے۔ وہ (مجرم) خطے میں بڑھتی ہوئی اقتصادی سرگرمیوں کے پیش نظر زمین کے سودے، منشیات، گائے کی اسمگلنگ میں ملوث ہو رہے ہیں جہاں صنعتوں، AIIMS اور تعلیمی اداروں کے قیام کے ساتھ ترقی کو ایک مختلف سطح پر لے جایا گیا ہے۔پولیس چیف نے سب انسپکٹر کے قتل کو افسوس ناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ مطلوب مجرم کی نقل و حرکت کے بارے میں مخصوص اطلاع ملنے پر آپریشن کا منصوبہ بنایا گیا تھا جو تین ماہ قبل ہونے والے قتل کے بعد زیر نگرانی تھا۔انہوںنے کہاکہ ہم واقعے کی مزید تفصیلات بتانے کی پوزیشن میں نہیں ہیں کیونکہ اس سے ہماری تفتیش میں رکاوٹ آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش تھی کہ ملزم کو گرفتار کیا جائے۔ڈی جی پی نے مزید کہا کہ پولیس کسی مجرم کو دیکھ کر گولی نہیں چلاتی اور حیرانی مخالف کے ساتھ رہتی ہے اور وہی حملہ کرتا ہے جو پہلے حملہ کرتا ہے کیونکہ ہم ملک کے قانون کے پابند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جرائم پیشہ افراد پہلے وردی والے اہلکاروں کے ساتھ براہ راست تصادم سے گریز کرتے تھے۔پولیس چیف نے کہاکہ واقعہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ ہتھیاروں سے زیادہ بہادر اور خطرناک ہو گئے ہیں۔ ان کے خلاف ہماری بامعنی اور بامقصد کارروائی پہلے سے زیادہ مضبوط ہوگی۔ قبل ازیں، جیسے ہی مقتول افسر کی لاش کو ڈسٹرکٹ پولیس لائنز لایا گیا، ڈی جی پی نے تابوت پر پھولوں کی چادر چڑھانے کے لیے دیگر صفوں میں شمولیت اختیار کی۔پھول چڑھانے کی تقریب منعقد ہوئی جس میں مقتول افسر کے والدین اور اہلیہ نے شرکت کی۔ پولیس افسر کو الوداع کہتے ہوئے جذباتی مناظر دیکھنے میں آئے