سرینگر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے قومی جنرل سکریٹری، ترون چ±گ نے زور دے کر کہا ہے کہ جموں و کشمیر کو اکثر ہندوستان کی جنت کہا جاتا ہے، کو تین سرکردہ خاندانوں نے لوٹ مار کے اڈے میں تبدیل کر دیا ہے۔ یہ خاندان، جنہوں نے طویل عرصے تک خطے پر حکمرانی کی، بدعنوانی میں گہرے ملوث تھے، دہشت گردی کے ماحول کو پروان چڑھاتے ہوئے ذاتی فائدے کے لیے ریاست کے خزانے کو برباد کیا۔ چغ کے مطابق جموں و کشمیر کے باشندے اب ان خاندانی پارٹیوں کی کارروائیوں سے پوری طرح واقف ہیں اور انہیں جوابدہ ٹھہرانے کے لیے تیار ہیں۔چگ نے خاص طور پر گاندھی خاندان، مفتی محمد کے خاندان، اور عبداللہ خاندان کی قیادت والی سیاسی جماعتوں کو اقربا پروری، دہشت گردی اور بدعنوانی کے مجرم قرار دیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان خاندانوں نے اپنے مفادات کو کشمیر کی بھلائی پر ترجیح دی جس سے خطے کو کافی نقصان پہنچا۔انہوں نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ ان خاندانوں کی پاکستان سے مبینہ محبت نے قومی یکجہتی کو مستقل طور پر خطرے میں ڈال دیا ہے۔چ±گ نے زور دے کر کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کشمیر کی ترقی اور خوشحالی کے لیے پرعزم ہیں، خطے کے لیے اعتماد اور جامع پیش رفت پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں۔ اس کے نتیجے میں جموں و کشمیر میں ترقی کی رفتار تیز ہوئی ہے اور دہشت گردی کی جگہ امن اور ہم آہنگی بحال ہو رہی ہے۔چگ نے یہ کہتے ہوئے نتیجہ اخذ کیا کہ کشمیر کے لوگوں کو اب وزیر اعظم مودی پر بھروسہ ہے، ترقی کی آرزو ہے اور امن کی آرزو ہے۔ نتیجتاً، بی جے پی جموں و کشمیر میں لوٹ مار اور بدامنی کے لیے تین اقربا پروری، بدعنوان اور دہشت گردی کی حمایت کرنے والی جماعتوں کو جوابدہ ٹھہرانے کے لیے پرعزم ہے۔