سری نگر :۲۲،مئی: : منگل کے روز کشمیر وادی میں دن کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت26سے30ڈگری اور جموں خطے میں 30سے42ڈگری سینٹی گریڈ درج ہونے کے بیچ ہندوستانی محکمہ موسمیاتIMDنے بدھ کے روز خبردارکیاکہ شمال بھارت کی دیگرریاستوں وعلاقوں کی طرح ہی کشمیر وادی میں رواں ماہ کے باقی دنوں کے دوران شدیدگرمی کی لہر رہے گی۔اس دوران بدھ کے روز سری نگرسمیت وادی کے کچھ علاقوں میں دن کا درجہ حرارت 31ڈگری سے تجاوز کرگیا جبکہ باقی جموں میں پارہ 42ڈگری کو چھوگیاہے ۔جے کے این ایس کے مطابق ہندوستانی محکمہ موسمیاتIMDنے ایک بیان میں شمالی ہند کے میدانی علاقوں کیلئے اس مہینے کے آخر تک’ ریڈ الرٹ‘ جاری کیا۔ہندوستانی محکمہ موسمیات نے کہاکہ اس مدت کے دوران شمالی ہند کے میدانی علاقوں میں درجہ حرارت 50 سے 51ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچنے کی توقع ہے۔ہندوستانی محکمہ موسمیات نے مزید کہاکہ وادی کشمیر میں اس مدت کے دوران(رواں ماہ کے آخرتک)دن کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 33سے 35 ڈگری سینٹی گریڈتک پہنچنے کی توقع ہے۔محکمہ موسمیات نے جموں ڈویڑن میں22 اور 23 مئی کو گرمی کی لہر کا زرد الرٹ جاری کیا ہے۔28 مئی تک گرمی سے راحت ملنے کا کوئی امکان نہیں۔جموں میں مسلسل دن کے وقت درجہ حرارت 41 ڈگری سے اوپر رہنے کی وجہ سے عام زندگی متاثر ہوئی ہے۔ گرمی اپنی شدت پر ہے۔ لوگوں کا صبح10 بجے کے بعد گھروں سے نکلنا مشکل ہو رہا ہے۔ صبح کے اوقات میں گرم ہواوں کی لہر کی وجہ سے زیادہ تر سڑکیں اور بازار میں لوگوں کو بہت کم دیکھا جا رہا ہے۔شدیدگرمی کے پیش نظر حکومت نے ڈیڑن میں اسکولوں کے اوقات میں تبدیلی کر دی ہے۔طلبا و طالبات کو احتیاط برتنے کی ہدایت دی گئی ہے۔عام لوگوں کو بھی انتظامیہ کی جانب سے جاری ہدایت پر عمل کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ اس دورانAccuWeatherنامی ویب سائٹ کے مطابق بدھ کوبعددوپہرساڑھے 3بجے سے 4بجے کے درمیان کشمیر وادی میں سرحدی علاقہ اوڑی گرم ترین مقام تھا ،جہاں درجہ حرارت36ڈگری کو چھوگیا ۔سری نگرمیں اسوقت درجہ حرارت 31ڈگری ،بارہمولہ میں33ڈگری ،بانڈی پورہ میں32ڈگری ،کپوارہ میں31ڈگری ،بڈگام میں29ڈگری ،گاندربل میں31ڈگری ،پلوامہ میں30ڈگری ،شوپیان میں27ڈگری ،کولگام میں33ڈگری ،اوراننت ناگ میں34ڈگری سینٹی گریڈتھا۔ اُدھرویب سا ¾ئٹ کے مطابق بدھ کو دن کے تین سے چار بجے کے درمیان جموں شہرمیں زیاد ہ سے زیادہ درجہ حرارت42ڈگری،سانبہ میں42ڈگری،کٹرہ میں39ڈگری،اودھم پور:41ڈگری،بانہال:33ڈگری،رام بن:31ڈگری اوربھدرواہ میں32ڈگری سینٹی گریڈ تھا۔شدید گرمی کے پیش نظر محکمہ موسمیات اور محکمہ صحت نے کی جانب سے ایڈوائزری جاری کر دی ہے،جس میں گرمی کی لہر کوجسمانی طور پر کمزور وبیمار افراد اورشیرخواربچوںکیلئے خطرناک قرار دیتے ہوئے لوگوں کو احتیاط برتنے کا مشورہ دیاگیاہے ۔ اُدھرطبی ماہرین کا مانناہے کہ گرمی کی لہر عام لوگوں کےلئے قابل برداشت ہوسکتی ہے لیکن جسمانی طور پر کمزور لوگوں کے لئے صحت کی معتدل تشویش مثلاً شیرخوار اور بوڑھے لوگ جو دائمی بیماری میں مبتلا ہیں۔طبی ماہرین نے تجویزکیاہے کہ لوگ گھروں سے نکلنے کے بعد گرمی کی نمائش سے بچیں، بہت زیادہ سیال اور پانی کااستعمال کریں۔گھروں کے اندر اور باہر جاتے وقت لوگ ہلکے، ہلکے رنگ کے اور ڈھیلے سوتی کپڑے پہنیں۔اپنا سر ڈھانپنے کیلئے کوئی صاف کپڑا ،ٹوپی یا چھتری کااستعمال کریں۔دریں اثناءہندوستانی محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ31 مئی سے جنوب مغربی مانسون کیرالہ میں داخل ہونے کا امکان ہے،جس میں دونوں طرف سے 4 دن کی ماڈل غلطی ہوگی۔ یہ ہندوستان کے بڑے حصوں میں گرمی کی لہر کے حالات کے درمیان ایک راحت کے طور پر آتا ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی کا اتحاد انڈیا الائنس پر طنز،اکھلیش وراہول افواہ باز قرار
’4 جون2024 کو لوگ اُنہیں نیند سے جگائیں گے‘
لوگوں سے پوچھاکہ اگر آپ اپنا ووٹ نہیں ڈالیں گے تو کیا آپ کو فائدہ ملے گا؟
سری نگر :۲۲،مئی:جے کے این ایس : وزیر اعظم نریندر مودی نے اپوزیشن پارٹیوں کے اتحاد انڈیا الائنس پر بدھ کو طنز کرتے ہوئے کہاکہ ’4 جون کو لوگ اُنہیں نیند سے جگائیں گے‘۔انہوںنے اکھلیش یادو اور راہل گاندھی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس اور ایس پی دونوں کے شہزادے یہ افواہیں پھیلا رہے ہیں کہ وہ یوپی کی 79 سیٹیں جیتیں گے۔ جے کے این ایس مانٹرینگ ڈیسک کے مطابق وزیراعظم مودی نے اتر پردیش کی بستی میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پہلے میں سنتا تھا کہ لوگ دن میں خواب دیکھتے تھے، لیکن اب میں سمجھ گیا ہوں کہ دن میں خواب دیکھنے کا کیا مطلب ہے۔ 4 جون کو یوپی کے لوگ انہیں جگائیں گے اور پھر وہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین (EVM) کو مورد الزام ٹھہرائیں گے۔نریندرمودی نے کانگریس اور سماج وادی پارٹی پر ان کے تبصرے پر سخت حملہ کیاکہ پاکستان کے پاس ایٹم بم ہے، اور ان پر لوگوں کو خوفزدہ کرنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان میں کانگریس کی کمزور حکومت نہیں ہے۔وزیر اعظم نریندر مودی نے کہاکہ پاکستان کو شکست ہو چکی ہے، لیکن ایس پی اور کانگریس جیسے اس کے ہمدرد اب بھارت کو ڈرانے میں مصروف ہیں۔انہوںنے کہاکہ یہ لوگ کہتے ہیں کہ پاکستان سے ڈرو کیونکہ اس کے پاس ایٹم بم ہے۔ بھارت کیوں ڈرے؟۔وزیر اعظم کاکہناتھاکہ آج، ہندوستان میں کانگریس کی کمزور حکومت نہیں ہے، اس کے پاس ایک مضبوط مودی حکومت ہے، بھارت آج گھر میں گھس کر مارتا ہے۔لوگوں سے بڑی تعداد میں ووٹ ڈالنے کی اپیل کرتے ہوئے، وزیر اعظم مودی نے کہاکہ جب بھی آپ کو کوئی نیک کام کرنے کا موقع ملے تو کیا آپ کو اس موقع کو کھو دینا چاہئے؟۔انہوںنے لوگوں سے پوچھاکہ اگر آپ اپنا ووٹ نہیں ڈالیں گے تو کیا آپ کو فائدہ ملے گا؟۔وزیر اعظم مودی نے کہاکہ اگر80 کروڑ لوگوں کو مفت راشن مل رہا ہے تو کیا وہ برکت نہیں دیتے؟ لیکن اگر آپ نے ووٹ نہ دیا ہوتا تو کیا یہ فضیلت آپ کی شمار ہوتی؟ ۔انہوںنے کہاکہ میں ایسے اچھے کام کرنے جا رہا ہوں کہ ووٹ دینے والوں کو ضرور فائدہ ملے گا۔وزیر اعظم نے کہاکہ ملک میں ووٹنگ کے پانچ مراحل مکمل ہو چکے ہیں، اور ان پانچ مرحلوں نے ملک میں مودی حکومت کو یقینی بنایا ہے۔ انہوںنے کہاکہ انڈی الائنس کا بیان دیکھیں، پورا الائنس اس قدر مایوسی کا شکار ہے کہ اب انہیں یہ بھی یاد نہیں کہ انہوں نے2دن پہلے کیا کہا اور آج کیا کہہ رہے ہیں۔ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کو لے کر اپوزیشن کے انڈیا بلاک کو نشانہ بناتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا کہ ملک 500 سال سے رام مندر کا انتظار کر رہا تھا، لیکن ان لوگوں کو رام مندر اور رام سے مسئلہ ہے۔انہوںنے کہاکہ انڈیا الائنس کی اقربا پروری جماعتوں نے خوشامد کی تمام حدیں پار کر دی ہیں۔ وزیر اعظم کاکہناتھاکہہمارا ملک 500 سالوں سے رام مندر کا انتظار کر رہا ہے، لیکن ان لوگوں کو رام مندر اور رام سے مسئلہ ہے۔وزیر اعظم مودی نے کہاکہ اس ملک میں بہت سے لوگ ہیں جنہیں اپنے بیٹے کی سالگرہ یاد نہیں ہے، ان کی شادی کی تاریخ یاد نہیں ہے، لیکن اس ملک کا ہر بچہ 22 جنوری 2024 کو جانتا ہے۔ میں22 جنوری کہتا ہوں اور پورا ملک جئے شری رام کہتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک رام سے قوم، وراثت سے ترقی، روحانیت سے جدیدیت کے منتر پر آگے بڑھ رہا ہے۔اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہ ہندوستان دنیا کی پانچویں سب سے بڑی معیشت بن گیا ہے،وزیر اعظممودی نے کہاکہ آج ہندوستان دنیا کی پانچویں سب سے بڑی معیشت بن گیا ہے۔ آج ہندوستان کا قد بڑھ گیا ہے اور عزت بڑھی ہے۔ جب ہندوستان اب عالمی پلیٹ فارم پر بولتا ہے تو دنیا سنتی ہے۔ جب ہندوستان فیصلے کرتا ہے تو دنیا ساتھ چلتی ہے۔