سری نگر/یکماگست2024ئسیکرٹری منصوبہ بندی، ترقی و نگرانی محکمہ(پی ڈی اینڈ ایم ڈی ) اعجاز اسد نے جہلم توی فلڈ ریکوری پروجیکٹ (جے ٹی ایف آر پی) کے جاری کاموں کو بروقت مکمل کرنے کے حوالے سے دوسرے شراکت داروں کی موجودگی میں عالمی بینک کی ٹیم کے ساتھ تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔میٹنگ میںپرنسپل جی ایم سی سری نگر، چیف اِنجینئرآر اینڈ بی ( سینٹرل) ، ٹیکنیکل ڈائریکٹر جے ٹی ایف آر پی ، ایس اِی آر اینڈ بی سری نگر ، ایگزیکٹیو اِنجینئر اِی آر اے کے علاوہ دیگر متعلقہ اَفسران نے موجود تھے۔ میٹنگ کے آغاز میں سیکرٹری منصوبہ بندی، ترقی و نگرانی محکمہ(پی ڈی اینڈ ایم ڈی ) نے ڈبلیو بی کی ٹیم کے ممبران کا شکریہ اَدا کیا جو گزشتہ تین دنوں سے جموںوکشمیر یوٹی کے دورے پر ہیں تاکہ اس کی طرف سے ما لی اعانت سے چلنے والے منصوبوں کی پیش رفت کا موقعہ پر جائزہ لیا جاسکے۔
اُنہوں نے اراکین کو یقین دِلایا کہ اِس سے قبل کئے گئے وعدوں کو من و عن پورا کیا جائے گا۔ اُنہوں نے اس کے ساتھ ہی عمل آوری ایجنسیوں کے فیلڈ اَفسران کو ہدایت دی کہ وہ کام کی رفتار کو مزید تیز کریں تاکہ ان کاموں کو مقررہ مدت سے پہلے مکمل کیا جاسکے۔سیکرٹری منصوبہ بندی نے متعلقہ افسران کو مزید ہدایت دی کہ وہ اِس بات کو یقینی بنائیں کہ زیادہ تر غیر خرچ شدہ فنڈز اس ملٹی کروڑ پروجیکٹ کے تحت اہم بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے لئے خرچ کئے جائیں کیو ں کہ یہ اِنتہائی اہم نوعیت کے ہیں۔اُنہوں نے جے ٹی ایف آر پی کے تحت شروع کئے گئے متعدد پروجیکٹوں کو آسانی سے چلانے کے لئے ضروری اِجازت ، کلیئرنس یا سر ٹیفکیٹ حاصل کرنے پر بھی زور دیا۔ اُنہوں نے تمام پیرامیٹروںکوعالمی بینک کے رہنما خطوط کے ساتھ ہم آہنگ کرنے پر زور دیا۔اعجاز اسد نے محفوظ شدہ رقم کو دیگر اہم کاموں پر خرچ کرنے کے طریقوں اور ذرائع پر بھی گفتگو کیا۔ اُنہوں نے کچھ تجاویز کو حقیقت میں بدلنے کے لئے ٹیم کی مدد طلب کی کیوں کہ یہ آفاتِ سماوی کو کم کرنے یا جموںوکشمیر یوٹی کے رابطے کے لئے اِنتہائی ضروری ہیں۔دورانِ میٹنگ جن منصوبوں یا اہم اجزا¿ پر غور و خوض کیا گیا ان میں بون اینڈ جوائنٹ ہسپتال سری نگر، ایمرجنسی آپریشن سینٹر، ڈِی واٹرنگ سٹیشن، چار پُل، ایل ڈِی ہسپتال کا اِضافی بلاک اور دیگر تکنیکی و آڈِٹ امور شامل ہیں۔میٹنگ میں جانکاری دی گئی کہ جے ٹی ایف آر پی کے تحت مجموعی طور پر 250 ملین امریکی ڈالر کی لاگت سے 213 منصوبے شروع کئے گئے ہیں۔ ان میں سے 189 منصوبے (89 فیصد) مکمل ہو چکے ہیں اور 19 اس وقت پیش رفت کے مختلف مراحل میں ہیں اور اَب تک 179 ملین امریکی ڈالر کی مالیاتی تقسیم ہوچکی ہے۔میٹنگ میںیہ بھی اِنکشاف ہوا کہ ان پروجیکٹوں میں مختلف اہم بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹوں کو بڑھانا ، ذریعہ معاش پیدا کرنا اور یہاں یو ٹی میں لوگوں کی صلاحیت سازی شامل ہے۔