سری نگر/16اگست2024ئاِنتظامی کونسل کی ایک میٹنگ آج یہاں لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا کی صدارت میں منعقد ہوئی جس میں محکمہ پراسکیوشن میں مختلف رینک (ڈپٹی ڈائریکٹر پراسکیوشن سے لے کر درجہ چہارم تک) کے 83 اَسامیوں کو معرض وجود میں لانے کی منظور ی دی گئی تاکہ بھارتیہ ناگرک سرکشا سانہیتا۔ 2023 کی متعلقہ دفعات کی تعمیل کی جاسکے۔میٹنگ میں لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر راجیو رائے بھٹناگر، چیف سیکرٹری اتل ڈلو، لیفٹیننٹ گورنر کے پرنسپل سیکرٹری ڈاکٹر مندیپ کے بھنڈاری نے شرکت کی۔موجودہ اِنتظامات کے مطابق بیس اضلاع کو پورا کرنے کے لئے ڈپٹی ڈائریکٹروںکے صرف بارہ عہدے ہیں۔ ہر ضلع کے لئے ایک خود مختار ڈپٹی ڈائریکٹر رکھنے کے لئے ، معاون عملے کے ساتھ ڈپٹی ڈائریکٹروں کے آٹھ مزید عہدوں کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ ہر ضلع میں ڈِسٹرکٹ ڈائریکٹوریٹ کی تشکیل میں سہولیت فراہم کی جاسکے ، جیسا کہ بھارتیہ ناگرک سرکشا سانہیتا۔ 2023 کی دفعہ 20 کے مطابق مقرر کیا گیا ہے۔ اس سے بھارتیہ ناگرک سرکشا سانہیتاکی مختلف دفعات کے مطابق نظر ثانی شدہ فریم ورک کے مطابق مختلف عدالتوں میں پراسکیوشن سے متعلق معاملات کو سنبھالنے میں بہتری آئے گی تاکہ فوجداری اِنصاف کے نظام کو مضبوط اور انصاف کی بروقت فراہمی کو یقینی بنایا جاسکے۔
اِنتظامی کونسل نے گورنمنٹ ریلوے پولیس (جی آر پی) جموں و کشمیر کے لئے مختلف زُمروں کے (772) اَسامیوں کی معرض و وجود میں لانے کو بھی منظوری دی تاکہ کٹرا۔بانہال سیگمنٹ کے درمیان ریلوے سیکورٹی کے نظام کو مضبوط بنایا جاسکے۔ کٹرا۔بانہال سیگمنٹ کے لئے (772) اَسامیوں کو معرض وجود میںلانے کے لئے سفارشات ملٹی ڈسپلنری کمیٹی (ایم ڈی سی) نے بھی کی ہیں جس میں ریلوے، ریلوے پروٹیکشن فورس (آر پی ایف) اور جموں و کشمیر پولیس کے ارکان شامل ہیں۔ مجوزہ عہدوں میں سپراِنٹنڈنٹ آف پولیس کے عہدوں سے لے کر نان گزیٹیڈ اور کلاس فور کیڈر میں نچلے درجے کے عہدوں تک شامل ہیں۔
اِس کے علاوہ اِنتظامی کونسل نے سٹیٹ الیکشن کمیشن جموں و کشمیر کے دفتر میں مختلف زُمروں کے 30 اَسامیوں کو معرض وجود میں لانے کی بھی منظوری دی۔ سٹیٹ الیکشن کمیشن جموں و کشمیر کی تشکیل اکتوبر 2020 ءمیں پہلے سٹیٹ الیکشن کمشنر کی تقرری سے تشکیل دیا گیا تھا ۔تاہم ، آج تک سٹیٹ الیکشن کمشنر کے عہدہ کے علاوہ کمیشن کے لئے کوئی عہدہ وعملہ تشکیل نہیں دیا گیا ہے اور کمیشن مختلف دیگر محکموں سے منسلک عملے کی مدد سے کام کر رہا ہے۔سٹیٹ الیکشن کمیشن کے کام کو بہتر طریقے سے چلانے کے لئے ان اَسامیوں کو معرض وجود میں لانا ضروری سمجھا گیا ہے۔