سرینگر:۰۲،ستمبر:سرحدوں پر امن ہے کیونکہ پاکستان وزیر اعظم نریندر مودی سے ڈرتا ہے اور گولی چلانے کی ہمت کرے گا۔انہوں نے کہاکہ 1947سے سرحدوں کی حفاظت اوردہشت گردوں کا مقابلہ کرنے میں گجر،بکروال برادری کا کلیدی رول رہاہے ،جس کو کسی بھی صورت میں نظرانداز یا فراموش نہیں کیاجائے گا۔امت شاہ بی جے پی کے امیدوار مرتضیٰ خان کی حمایت میں مرکزی علاقے کے پونچھ ضلع کے اس سرحدی علاقے میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کر رہے تھے۔جے کے این ایس کے مطابق نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ پر جموں و کشمیر میں دہشت گردی کو فروغ دینے کا الزام لگاتے ہوئے مرکزی وزیر امت شاہ نے کہا کہ جموں میں اگر سرحدوں پر خاموشی ہے تو اس کی وجہ یہ ہے کہ پاکستان وزیر اعظم نریندر مودی سے ڈرتا ہے۔ اگر پڑوسی ملک ایک گولی چلائے گا تو اس کا جواب توپ خانے سے دیا جائے گا۔جموں کے پیر پنچال علاقے کے مینڈھر علاقے میں ایک بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے امت شاہ نے کہا کہ 1990 سے یہ جگہ دہشت گردی کی لعنت سے دوچار ہے۔انہوں نے کہاکہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ تھے جنہوں نے یہاں دہشت گردی کو فروغ دیا اور پہاڑیوں، گجروں اور بکروالوں کو ان کے حقوق سے محروم رکھا۔امت شاہ کاکہناتھاکہ مینڈھر سمیت جموں خطے کی سرحدیں آج صرف اسلئے خاموش ہیں کیونکہ پاکستان مودی سے ڈرتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اگر اس نے (پاکستان) ایک بھی گولی چلائی تو ہم توپ خانے سے جواب دیں گے۔مرکزی وزیر داخلہ نے کہاکہہم لوگوں کی حفاظت کے لیے سرحدوں پر مزید بنکر تعمیر کریں گے۔انہوںنے عوام سے مخاطب ہوکرکہاکہ میں آپ کو 1990 کی دہائی میں سرحد پار سے فائرنگ کی یاد دلانا چاہتا ہوں،کیا آج بھی سرحد پار سے فائرنگ ہو رہی ہے؟۔امت شاہ کے بقول ،یہ اسلئے ہے کہ یہاں کے پہلے حکمران پاکستان سے خوفزدہ تھے لیکن اب پاکستان مودی سے ڈرتا ہے۔ وہ گولی چلانے کی ہمت نہیں کریں گے لیکن اگر پڑوسی ملک نے ایسا کیا تو اُس کو منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر فاروق نوجوانوں کے مستقبل کو تباہ کرنے کےلئے ان کے ہاتھوں میں بندوقیں دینے کے ذمہ دار ہیں۔ امت شاہ نے کہاکہ ہم پولیس بھرتی اور فوج اور دیگر فورسز کی بھرتی کے ذریعے پہاڑیوں، گجروں اور بکروالوں کے ہاتھ میں بندوقیں بھی دیں گے تاکہ وہ پوری طاقت کے ساتھ دہشت گردی کا مقابلہ کر سکیں۔انہوں نے نوجوانوں کے ہاتھوں میں بندوقوں اور پتھروں کی جگہ لیپ ٹاپ دے کر دہشت گردی کا صفایا کرنے پر بی جے پی زیرقیادت مرکز کی ستائش کی اور کہا کہ ان کی حکومت جموں خطے کی پہاڑیوں میں بندوقوں کو گونجنے نہیں دے گی۔انہوں نے ڈاکٹر فاروق اور ان کے بیٹے عمر عبداللہ کو یہ کہتے ہوئے ہمت دی کہ اگر باپ بیٹے کی جوڑی اپنے آپ کو’پاو ¿ں سے سر کی طرف‘موڑ لے گی تو پہاڑیوں، گجروں اور بکروالوں کو دئیے گئے تحفظات کو تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔امت شاہ نے کہاکہ ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ ترقیوں میں بھی پہاڑیوں کو ریزرویشن دیا جائے۔انہوں نے کہاکہ تین خاندانوں’ عبدالہوں، مفتیوں اور گاندھیوں کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ یہ تین خاندان 40ہزار لوگوں کے قتل کے ذمہ دار ہیں۔ امت شاہ کاکہناتھاکہیہ ان تین خاندانوں کی وجہ سے تھا، جموں و کشمیر نے طویل عرصے تک پنچایت، بی ڈی سی اور ڈی ڈی سی کے انتخابات نہیں دیکھے۔ آج، پنچایتوں، بلاکوں اور اضلاع کے 30ہزار سے زیادہ نمائندے جمہوریت کے ثمرات سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔مینڈھر سے بی جے پی کے اُمیدوار مرتضیٰ خان کے لیے حمایتکی اپیل کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ خان اپنی برادری کے لیے ریزرویشن حاصل کرنے والے پہلے پہاڑی شخص تھے۔وہ اکثر پہاڑیوں کو ریزرویشن کے بارے میں یادداشتوں کے ساتھ مجھ سے ملتا تھا۔ مرکزی وزیرداخلہ نے کہاکہ میں نے ایک بار اُن سے کہا تھا کہ ریزرویشن ضرور ملے گا، کیا آپ (مرتضیٰ) بی جے پی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑیں گے۔ پھر انہوں نے جواب دیا کہ اگر میں (شاہ) مینڈھر میں جلسہ کروں گا تو وہ لڑیں گے۔امت شاہ نے کہاکہ آج مرتضیٰ الیکشن لڑ رہے ہیں اور میں یہاں بھی جلسے سے خطاب کر رہا ہوں۔ اگر آپ اس کی جیت کو یقینی بناتے تو میں یہاں ایک رات قیام کے لیے آو ¿ں گا۔مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کانگریس اور نیشنل کانفرنس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کے دور حکومت میں جموں و کشمیر میں دہشت گردی میں اضافہ ہوا اور ہزاروں لوگ مارے گئے۔انہوں نے کہاکہ کانگریس اور نیشنل کانفرنس کی 35 سال کی حکومت میں دہشت گردی بڑھی،40 ہزار لوگ مارے گئے، جموں و کشمیر تین ہزار دن تک بند رہا، آٹھ سال تک تاریکی میں ڈوبا رہا۔ آپ (کانگریس اور نیشنل کانفرنس) اس کے ذمہ دار ہیں۔امت شاہ پونچھ ضلع کے سرنکوٹ میں ایک انتخابی ریلی میں کہاکہ فاروق عبداللہ نے یہاں آکر لوگوں میں خوف پیدا کیا کہ دہشت گردی جموں کے خطہ پونچھ، راجوری، ڈوڈہ اور پہاڑیوں میں پھیل جائے گی۔ لیکن پہاڑیوں میں دہشت گردی لانے کی کسی میں ہمت نہیں ہے۔امت شاہ کاکہناتھاکہ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ ہم دہشت گردی کا خاتمہ کریں گے۔مرکزی وزیر نے لوک سبھا میں راہول گاندھی کو سکھوں کے خلاف کیے گئے تبصروں پر بھی نشانہ بنایا۔انہوں نے کہاکہ راہول گاندھی ’محبت کی د ±کان‘ کے بارے میں بات کرتے ہیں اور اسی ’محبت کی دکان‘ سے وہ دہشت گردی کے احکامات جاری کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ پاکستان سے بات کریں۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہاکہ جب تک پاکستان دہشت گردی بند نہیں کرتا پاکستان سے مذاکرات نہیں ہوں گے۔ بات چیت صرف میرے پہاڑی بچوں سے کی جائے گی۔بی جے پی لیڈر امت شاہ 3 روزہ دورے پر ہیں اور پونچھ کے سورنکوٹ، راجوری ضلع کے تھانہ منڈی اور راجوری اور جموں ضلع کے اکھنور میں چار اور انتخابی جلسوں سے خطاب کرنے والے ہیں۔