سرینگر//26 ستمبر بی جے پی کے سینئر لیڈر اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے جمعرات کو کانگریس لیڈر راہل گاندھی اور نیشنل کانفرنس لیڈر عمر عبداللہ کے جموں و کشمیر کی ریاست کا درجہ بحال کرنے کے دعووں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ "نہ تو آپ اور نہ ہی آپ کی تین نسلیں ایسا کر سکتی ہیں۔کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق چنانی جموں میں پارٹی امیدوار بلونت سنگھ منکوٹیا کی حمایت میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ وہ (کانگریس-این سی) دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت کو بحال کریں گے، لیکن یہ صرف پارلیمنٹ ہی کر سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت کو بحال کیا جائے گا، لیکن یہ وزیر اعظم نریندر مودی کریں گے۔گاندھیوں، عبداللہ ہو ں اور مفتیوں کو نشانہ بناتے ہوئے، انہوں نے کہا: "جموں و کشمیر میں تین خاندانوں (کانگریس، این سی، پی ڈی پی) کے دور میں 40ہزار لوگ مارے گئے۔ پچھلے 35،40سالوں میں300 دنوں کے لیے کرفیو لگایا گیا۔ تاہم، نریندر مودی کے اقتدار میں آنے اور آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد، کوئی بم دھماکہ نہیں ہوا اور نہ ہی کوئی پتھراو¿ ہوا۔افضل گرو کی وکالت کرنے پر عمر عبداللہ پر تنقید کرتے ہوئے مرکزی وزیر شاہ نے حاضرین سے پوچھا کہ کیا پارلیمنٹ حملہ کے مجرم کو پھانسی دی جانی چاہیے تھی یا نہیں، جس کا عوام نے اثبات میں جواب دیا۔انہوں نے مفت صحت علاج کے لیے گولڈن کارڈ کی حد 5 لاکھ روپے سے بڑھا کر 10 لاکھ روپے اور امداد 6ہزار روپے سے بڑھا کر 10ہزار روپے کرنے کا بھی وعدہ کیا۔اس بات کا حوالہ دیتے ہوئے کہ سابق مرکزی وزیر داخلہ سشیل کمار شندے نے انکشاف کیا تھا کہ وہ لال چوک کا دورہ کرنے سے ڈرتے ہیں، مرکزی وزیر شاہ نے ریاست میں بدلے ہوئے سیکورٹی کے منظر نامے پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا، اب وہاں کوئی بھی جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ لال چوک اب محرم، جنم اشٹمی جوش و خروش سے منا رہا ہے اور کسی ناخوشگوار واقعے کی اطلاع نہیں ہے۔انہوں نے جموں میں بین الاقوامی ہوائی اڈہ، رنجیت ساگر ڈیم میں واٹر اسپورٹس کی سہولت، کالج کے طلباءو سفری الاو¿نس کے طور پر 3000 روپے، ہائیر سیکنڈری سطح تک کے بچوں کو لیپ ٹاپ اور ٹیبلٹ دینے کا وعدہ کیا۔مرکزی وزیر نے کہا: "ا±دھم پور دوا سازی کا مرکز بن جائے گا، ہم جموں ڈویڑن میں پہاڑی علاقوں کی تیز رفتار ترقی کے لیے ایک پہاڑی ترقیاتی بورڈ بنائیں گے۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ جموںو کشمیر میں اسمبلی انتخابات کے تیسرے ،مرحلے کی ووٹنگ یکم اکتوبر ہوگی جس کے حوالے سے یوٹی میں تمام سیاسی پارٹیوں کے لیڈران اور امیدوار ووٹروں کو راغب کرنے کے لئے انتخابی ریلیوں کو منعقد کر رہے ہیں ۔یوٹی میں انتخابات کا پہلا مرحلہ18اور دوسر25ستمبر کو منعقد ہوئے ہیں جن میں دائے دہندگان کی بڑی تعداد نے شرکت کی ہے ۔