سری نگر:یکم ،اکتوبر: : جموں وکشمیرمیں دس سال بعد تین مراحل میں ہوئے اسمبلی انتخابات کے تیسرے اورآخری مرحلے کے آغاز میں اور ووٹنگ کے دوران وزیراعظم مودی سمیت کئی لیڈران نے اپنے تاثرات کااظہارکیا۔جے کے این ایس کے مطابق وزیراعظم نریندر مودی نے ایک پیغام میں عوام سے کہا کہ اپنا ووٹ ڈال کر جشن جمہوریت کو کامیاب بنائیں۔وزیراعظم نریندر مودی نے سماجی رابطہ گاہ’ ایکس ‘پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات میں آج ووٹنگ کا تیسرا اور آخری مرحلہ ہے۔انہوںنے کہاکہ میں تمام ووٹرز سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ آگے آئیں اور اپنا ووٹ ڈال کر جشن جمہوریت کو کامیاب بنائیں۔وزیراعظم نریندر مودی نے مزیدکہاکہ مجھے یقین ہے کہ پہلی بار ووٹ ڈالنے والے نوجوانوں کے علاوہ ووٹنگ میں خواتین کی بھی زیادہ سے زیادہ شرکت ہوگی۔ادھرلوک سبھا میں اپوزیشن کے لیڈر راہل گاندھی نے کہاہے کہ انڈیا اتحاد کو دیا آپ کا ہر ووٹ جموں و کشمیر کے مستقبل کی بنیاد کو محفوظ بنائے گا۔کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے جموں و کشمیر میں آج ہونے والے انتخابات کے تیسرے اور آخری مرحلے کے حوالے سے عوام سے اپیل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں آج انتخابات کا تیسرا اور آخری مرحلہ ہے۔ یاد رکھیں یہ الیکشن ریاست کی عزت نفس کا الیکشن ہے، ریاست کے عوام کے حقوق کا الیکشن ہے۔راہول گاندھی نے کہاکہ تمام ووٹرز سے درخواست ہے کہ وہ بڑی تعداد میں گھروں سے باہر آئیں اور انڈیا اتحاد کو ووٹ دیں۔انہوںنے کہاکہ انڈیا اتحاد آپ کا دیا ہوا ہر ووٹ جموں و کشمیر کے مستقبل کی بنیاد کو محفوظ بنائے گا اور آپ کو اپنے حقوق کے لیے لڑنے کی طاقت دے گا۔ادھر بارہمولہ سیٹ سے بطور آزاد امیدوارالیکشن لڑرہے سابق نائب وزیراعلیٰ مظفرحسین بیگ نے کہا کہ وہ ریاستی انتخابات میں تاخیر کے لئے کسی کو مورد الزام نہیں ٹھہراتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 10 سال تک کوئی اسمبلی الیکشن نہیں ہوا۔مظفرحسین بیگ نے کہا کہ ہم اس کے لیے کسی پر الزام نہیں لگاتے۔ نوجوانوں کو اب اس الیکشن سے امید ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تقریباً 26 امیدوار ایک اسمبلی سیٹ بارہمولہ سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ اس بارے میں کوئی معلومات نہیں ہے کہ کون انہیں فنڈز دے رہا ہے اور کون ان کی پشت پناہی کر رہا ہے۔ اس سے الجھن پیدا ہوتی ہے۔اس دوران رکن پارلیمان انجینئر رشید نے کہاکہ ووٹنگ کے بعد معاہدے کا دور شروع ہوگا۔ کپواڑہ میں عوامی اتحاد پارٹی کے صدر شیخ عبدالرشید عرف انجینئر رشید نے کہا کہ ووٹ ڈالنے کی شرح میں اضافہ ہوا ہے کیونکہ لوگ ریاستی جبر کا شکار ہوئے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ2014 میں پی ڈی پی کے اقتدار میں آنے کے بعد عوام کی آواز کو دبا دیا گیا۔انہوںنے مزیدکہاکہ لوگ اپنے جذبات کا اظہار کرنا چاہتے ہیں۔ وہ تبدیلی چاہتے ہیں کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ وہ جمہوری طریقوں سے ہی کچھ حاصل کر سکتے ہیں۔ انجینئر رشید نے کہا کہمعاشرے میں تشدد کی کوئی جگہ نہیں ہے۔ انہوںنے کہاکہ کشمیری عوام ہمیشہ جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں۔ انجینئر رشید نے کہا کہ وہ مسئلہ کشمیر کا بھی جمہوری حل چاہتے ہیں۔ مجھے امید ہے کہ ووٹنگ کے بعد مفاہمت کا دور شروع ہو گا۔