سرینگر//جموںو کشمیر میں اسمبلی انتخابات کی ووٹ شماری سے ایک دن قبل اسمبلی انتخابابت میں کھڑے میدان میںاترے تمام سیاسی پارٹیوں کے لئے قیامت سے کم نہیں ہوگی۔جبکہ مختلف پارٹیوں کے ورکران اور سپوٹرس کے دلوں کی دھڑکنیں بھی تیز ہونے ہوئی۔کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق کے مطابق جموںو کشمیر یوٹی میں اسمبلی انتخابات کے تحت ووٹ شماری منگل کو ہو رہی ہے جبکہ پیر کے روز بعد دو پہر سے ہی ووٹوں کی گنتی کرنے کا عمل جیسے جیسے قریب آرہا ہے وہی دوسری جانب سے امیدواروں کی دھڑکین تیز ہونے لگے جبکہ ان کے سپورٹرس اور ورکران بھی یہاں ایک طرف نتائج سننے کے لئے بے تاب نظر آرہے ہیں وہی دوسری جانب ان کی نیند بھی اڑنے لگی ہے ۔ایک نوجوان بشیر احمد نے بتایا کہ یہ ظاہر سی بات ہے کہ ہم نے ایک سیاسی پارٹی کے امیدوار کے لئے مہم چلائی ہے جبکہ انتخابات مکمل ہونے کے بعد ہم ہر ورکر یا سپوٹر اپنے اپنے امیدوار کو سرخرو دیکھنا چاہتا ہے انہوں نے بتایا ایگزٹ پول سے ہی ہمیں نیند نہیں آتی ہے انہوں نے بتایا کہ حتی کہ ایگزٹ پول ہمارے حق میں ہے ۔اسی طرح کچھ لیڈران نے بتایا یہ ایک قدرتی بات ہے کہ جب سکولی بچوں کے امتحانی نتائج ہوئے ہیں تو دل کی دھڑکن تیز ہوتی ہے کبھی اچھے اور کبھی برے خیال آتے ہیں یہی حال ہمارا ہے ۔ایک نیشنل پارٹی کے ایک امیدوار نے بتایا ایگزٹ پول اور ساتھ ساتھ زمینی سطح پر جیت ہماری ہوگی لیکن کیا ہوگا اصل میں اس چیز کا انتظار کرنے کے لئے ہم انتہائی ڈی پریشن میں ہے انہوں نے بتایا کہ ہار جیت سیاست کا حصہ ہے لیکن اس الیکشن میں صرف ایک انسان نہیں ہوتا ہے امیدوار آگے ہوتا ہے باقی لوگ اس کے پیچھے پیچھے ہوتے ہیں جبکہ ان لوگوں کی وجہ سے ہی ایک سیاست دان جیت درج کرتا ہے سب چیزوں کو دیکھ کر انسان کا ذہن دبا میں رہتا ہے۔ووٹوں کی گنتی سے قبل ہر علاقے اور ہر جگہ تمام لوگ اپنے اپنے من پسند امیدواروں کے جیت کا انتظار کر رہے ہیں منگل کو ووٹ شماری کے ساتھ ہی یہ بات سامنے آئے گی کس کے سر پر پھولوں اور کس کے سر پر کانٹوں کا تاج ہو گا اس کے لئے ہمیں آج کا انتظار کرنا ہوگا۔