جمعرات, جون ۲۶, ۲۰۲۵
  • About
  • Contact
  • ENGLISH
  • آج کا اخبار
Srinagar Mail
  • اہم خبریں
  • ٹاپ اسٹوری
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • بین الاقوامی
  • کھیل
  • صحت وسائنس
  • ادایہ
  • مضامین
  • کاروبار
No Result
View All Result
ENGLISH NEWS
ePAPER
Srinagar Mail
  • اہم خبریں
  • ٹاپ اسٹوری
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • بین الاقوامی
  • کھیل
  • صحت وسائنس
  • ادایہ
  • مضامین
  • کاروبار
No Result
View All Result
Srinagar Mail
 EN 
No Result
View All Result
Home اہم خبریں

جموں و کشمیر میں31اکتوبر2019 سے جاری مرکزکے براہ راست انتظامی کنٹرول کی منسوخی کیلئے مرکزی کابینہ سے منظوری درکار 14اکتوبر2024کو5سالہ صدر راج کی منسوخی کاامکان !

 مرکزی کابینہ کی منظوری کے بعد صدرراج کو ختم کرنے کےلئے ہوگی صدرجمہوریہ کی جانب سے ضروری نوٹیفکیشن سے جاری :آئینی ماہرین

by Srinagar Mail
12/10/2024
A A
Share on FacebookShare on TwitterWhatsappEmailTelegram

سری نگر:۲۱ ،اکتوبر:: مرکزی حکومت سے توقع ہے کہ وہ جموں و کشمیر میں صدر راج کو منسوخ کر دے گی تاکہ مرکز کے زیر انتظام علاقے میں نامزد عمر عبداللہ کی زیر قیادت حکومت کی حلف برداری کی اجازت دی جا سکے۔جے کے این ایس کے مطابق ایک میڈیا رپورٹ میں اسبات کا جائزہ لیاگیا ہے کہ جموں وکشمیرمیں صدر راج کب اورکیوں نافذکیاگیا ،اورصدر راج کوختم کرنے کا اقدام کیوں ضروری ہے اور اس کا خطے کی نظم و نسق پر کیا اثر پڑے گا۔ان سوالات کا جواب رپورٹ میں دیاگیاہے۔پہلا سوال کہ صدر راج کیوں نافذ کیا گیا؟:5اگست 2019کودفعہ 370 اور 35A کی منسوخی کے بعد خطہ کوسابقہ ریاست کو2 مرکز کے زیر انتظام علاقوں، جموں و کشمیر اور لداخ میں تقسیم کرکے جموں و کشمیر میں پہلی بار 31، اکتوبر2019 کو صدر راج نافذ کیا گیا تھا۔ مرکزی وزارت داخلہ نے جموں و کشمیر تنظیم نو قانون 2019 کی دفعہ 73 کے تحت ایک صدارتی حکم جاری کیا۔اسے پہلے جون 2018 میں محبوبہ مفتی کی زیر قیادت مخلوط حکومت کے خاتمے کے بعد، جب بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے اپنی حمایت واپس لے لی،جموں وکشمیرمیں گورنرراج نافذکیا گیا۔پی ڈی پی ،بی جے پی حکومت کے خاتمے کے بعد، ریاستی آئین کے سیکشن 92 کے مطابق، جموں و کشمیر کو 6 ماہ کے لیے’گورنر راج‘کے تحت رکھا گیا تھا۔ جب وہ مدت ختم ہوئی تو مرکزی حکومت نے صدر راج نافذ کر کے مرکزی کنٹرول میں توسیع کر دی، جو آج تک جاری ہے۔صدر راج کو منسوخ کرنے کی ضرورت کیوں ہے؟:صدر راج کے تحت، جموں و کشمیر تنظیم نو قانون کی کئی دفعات جو کام کاج سے متعلق ہیں۔ قانون ساز اسمبلی کو معطل کر دیا گیا۔ نئی حکومت کے اقتدار سنبھالنے کے لیے، ان دفعات کو بحال کیا جانا چاہیے۔ عہدیداروں نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ صدر دروپدی مرمو سے 2019 میں کئے گئے اعلان کو باضابطہ طور پر منسوخ کرنے کے لئے جلد ہی ایک نوٹیفکیشن جاری کرنے کی توقع ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق ایک سرکاری ذریعہ نے کہا کہ منتخب حکومت کو حلف لینے کی اجازت دینے کےلئے صدر راج کے اعلان کو منسوخ کرنے کی ضرورت ہے۔ صدر راج کو منسوخ کئے بغیر خطے میں ایک فعال قانون ساز اسمبلی یا مکمل طور پر کام کرنے والی حکومت نہیں ہو سکتی ہے۔اب سوال یہ ہے کہ صدر راج کو منسوخ کرنے کےلئے کن اقدامات کی ضرورت ہے؟:جموں و کشمیر میں صدر راج کی منسوخی کے لیے مرکزی کابینہ سے منظوری درکار ہے۔ کابینہ کی منظوری کے بعد، صدر مرمو جموں وکشمیرمیں مرکزی انتظامیہ کو باضابطہ طور پر ختم کرنے کے لیے ضروری نوٹیفکیشن جاری کریں گے۔ دفعہ 73 کے تحت 2019 کا اعلان نو تشکیل شدہ مرکز کے زیر انتظام علاقے میں آئینی خلا کو روکنے کے لیے بنایا گیا تھا، جس میں آپریشنل قانون ساز اسمبلی کی کمی تھی۔ چونکہ جموں و کشمیر میں اب ایک منتخب حکومت قائم ہونے والی ہے، اس لیے اس مرکزی کنٹرول کو ختم کیا جانا چاہیے۔ایک اور سوال کہ جموں و کشمیر کا مستقبل کیا ہوگا؟:صدر راج کی منسوخی جموں و کشمیر میں جمہوری طرز حکمرانی کی بحالی کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ مرکز سے تقریباً 5 سال کے براہ راست کنٹرول کے بعد، یہ خطہ ایک فعال قانون ساز اسمبلی اور عمر عبداللہ کی قیادت میں ایک منتخب حکومت کے قیام کے دہانے پر ہے۔ نیشنل کانفرنس قانون ساز پارٹی کے رہنما عمر عبداللہ نے گذشتہ روز جموں و کشمیر لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے ملاقات کی اور باضابطہ طور پر حکومت سازی کا دعویٰ پیش کیا، کانگریس اور آزاد اراکین اسمبلی کی حمایت کے خطوط جمع کروائے ہیں۔اس دوران ذرائع کا خیال ہے کہ حلف برداری کی تقریب پیر14 اکتوبر کو ہونے کا امکان ہے۔ این سی،کانگریس اتحاد کو 5 آزاد اور عام آدمی پارٹی کے ایک ایم ایل اے کے ذریعہ، 54 قانون سازوں کے ساتھ اکثریت حاصل ہے۔ جب کہ حزب اختلاف بی جے پی جموں اور کشمیر یونین ٹیریٹری اسمبلی میں29 نشستیں حاصل ہوئی ہےں۔

ShareTweetSendSendShare
Previous Post

ایل جی منوج سنہا نے راج بھون سرینگر سے آئی اے ایف ریلی کو جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔

Next Post

نو منتخب ممبر اسمبلی ترال کی جانب سے عوامی سہولیات کا جائزہ لینے کا سلسلہ شروع

Related Posts

مرکزی حکومت نے جموں وکشمیرکو مکمل ریاستی درجہ بحال کرنے کا ارادہ کرلیا،فیصلہ کن مشاورت جاری

شری امر ناتھ جی یاترا  2024 سے پہلے، اے ڈی جی پی ایل اینڈ او نے پی سی آر کشمیر میں مشترکہ میٹنگ کی صدارت کی

امر ناتھ یاترا کے کئے کثیر سطحی حفاظتی انتظامات:آئی جی پی کشمیر

ایڈز سے متاثرہ اَفراد ہمدردی کے مستحق ہیں، نہ کہ نفرت کے۔سکینہ اِیتو

ایڈز سے متاثرہ اَفراد ہمدردی کے مستحق ہیں، نہ کہ نفرت کے۔سکینہ اِیتو

دھرم گنڈ ترال میں درخت کے ساتھ لٹکی سکھ لڑکے کی لاش برآمد

دھرم گنڈ ترال میں درخت کے ساتھ لٹکی سکھ لڑکے کی لاش برآمد

محبوب مفتی، 3 سابق ایم ایل اے کو اننت ناگ میں سرکاری کوارٹر خالی کرنے کا حکم

ایرانی عوام،فوج اور قیادت کو سلام پیش کرتی ہوں :محبوبہ مفتی

پہلگام دہشت گردانہ حملہ:26 معصوم لوگوں کے قتل کے ذمہ دار تمام دہشت گرد غیر ملکی  کوئی مقامی ملوث نہیں تھا

پہلگام دہشت گردانہ حملہ:26 معصوم لوگوں کے قتل کے ذمہ دار تمام دہشت گرد غیر ملکی  کوئی مقامی ملوث نہیں تھا

Next Post
نو منتخب ممبر اسمبلی ترال کی جانب سے عوامی سہولیات کا جائزہ لینے کا سلسلہ شروع

نو منتخب ممبر اسمبلی ترال کی جانب سے عوامی سہولیات کا جائزہ لینے کا سلسلہ شروع

ترال پرائمیر لیگ کوHCCنور پورہ رنے اپنے نام کیا

نیشنل کانفرنس ترال کا وفدکنگن میں ممبر پارلیمنٹ کے گھر گیا

نیشنل کانفرنس ترال کا وفدکنگن میں ممبر پارلیمنٹ کے گھر گیا

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • About
  • Contact
  • ENGLISH
  • آج کا اخبار
email us:

© Designed by GITS -Srinagar Mail

No Result
View All Result
  • اہم خبریں
  • ٹاپ اسٹوری
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • بین الاقوامی
  • کھیل
  • صحت وسائنس
  • ادایہ
  • مضامین
  • کاروبار

© Designed by GITS -Srinagar Mail