سرینگر//جموں و کشمیر اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر (LOP) سنیل شرما نے جموں و کشمیر کو خصوصی حیثیت کی بحالی کے خلاف اسمبلی میں منظور کی گئی قرارداد کو "غیر قانونی”، "غیر آئینی” اور بغیر کسی جواز اور تقدس کے قرار دیا۔انہوں نے کہا دفعہ370ایک تاریخ ہے ۔کشمیر نیوز سروس (کے این ایس ) کے مطابق اسمبلی میں قرارداد کی منظوری پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے بی جے پی لیڈر شرما نے کہا کہ ”یہ اسمبلی پارلیمنٹ اور سپریم کورٹ آف انڈیا سے بالاتر نہیں ہے“۔شرما نے کہا، "حکمران پارٹی نے قانون کی خلاف ورزی کی ہے اور اسپیکر کے عہدے کی شبیہ کو نقصان پہنچایا ہے”۔انہوں نے کہا کہ ایوان کے نگران کا کردار ادا کرنے والے اسپیکر نے پارٹی کے ایجنٹ کا کردار ادا کیا ہے۔شرما نے کہا کہ آرٹیکل 370 ایک تاریخ ہے اور کوئی بھی اسے دوبارہ یہاں بحال نہیں کر سکتا۔بی جے پی لیڈر نے کہا، ”یہ عبداللہ خاندان کی ہزاروں نسلوں کو کھا جائے گا اور پھر بھی جموں و کشمیر میں دفعہ 370کو بحال نہیں کیا جائے گا“۔شرما نے الزام لگایا کہ نیشنل کانفرنس کو کشمیر کے لوگوں کو گمراہ کرنے اور بے وقوف بنانے کے لیے فرضی بیانیہ تیار کرنے کی عادت ہے۔انہوں نے کہا کہ5 اگست 2019 کو آرٹیکل 370کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر میں امن اور خوشحالی لانے کے بعد نیشنل کانفرنس مایوسی کا شکار ہے۔شرما نے الزام لگایا کہ ”این سی دفعہ 370کے مسئلہ کو زندہ کرنا چاہتی ہے تاکہ وہ غریب بچوں سمیت لوگوں کو سڑکوں پر لا کر صورتحال کو غیر مستحکم کر سکے جو خونریزی میں بدل سکتی ہے“۔انہوں نے کہا کہ این سی کے پاس جموں و کشمیر میں تشدد پھیلانے کے علاوہ کوئی اور ایجنڈا نہیں ہے۔شرما نے کہا، "میں ایمانداری سے اور مضبوطی سے کہہ رہا ہوں کہ عمر عبداللہ اور ان کے اراکین کی ٹیم جانتی ہے کہ آرٹیکل 370 اب تاریخ ہے اور اسے بحال نہیں کیا جا سکتا”، شرما نے کہا اور مزید کہا، "لیکن نمبر حاصل کرنے کے لیے وہ آرٹیکل 370 کی بحالی کے لیے قرارداد لائے۔