سرینگر//کے این ایس//8نومبر بھارتیہ جنتا پارٹی کے قانون سازوں جمعہ کو روز ہاوس سے ہنگامے کے بعد باہر نکالنے کے ساتھ ہی انہوں نے یہاں پر لل اسمبلی منعقد کی ہے جس دوران انہوں شام لا شرما کو سپیکر بنایا ۔کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق سرینگر میں جاری اسمبلی کے پانچویں روز بھی یہاں ہنگامہ آرائی ہوئی اس دوران جب ان کے شروع ہونے والے ہنگامہ آرائی کے درمیان انہیں باہر نکال دیا گیا، بی جے پی ایم ایل اے جن میں سے کچھ اسمبلی سے واک آو¿ٹ کر گئے، انہوں نے جموں و کشمیر اسمبلی ہال کے صحن میں ایک ’متوازی اسمبلی‘ کا انعقاد کیا۔ ان کی پارٹی کے رہنما شام لال شرما نے ’متوازی اسمبلی‘ کے ’اسپیکر‘ کے طور پر کام کیا۔اسمبلی کمپلیکس کے لان میں ایک دائرے میں بیٹھے شام لال شرما ایوان کے اسپیکر ہونے کا ڈرامہ کرتے ہوئے کرسی پر بیٹھ گئے جبکہ دیگر بی جے پی ایم ایل اے ایک ایک کرکے ایسے بول رہے تھے جیسے احاطے میں اسمبلی کا حقیقی اجلاس ہو رہا ہو۔ شرما نے کہا، ”این سی کشمیر میں دوبارہ خونریزی چاہتی ہے۔شام لال شرما نے کہا کہ اب وہ بی جے پی ایم ایل اے آر ایس پٹھانیا کو بات کرنے کے لیے کہتے ہیں۔ "یہ اصل اسمبلی ہے، وہ نہیں جو اندر ہے۔ ہم یہاں لوگوں کے مسائل اٹھانے آئے تھے لیکن ہم نے کاروبار کو بدلتے دیکھا۔ ہم یہاں ایل جی کے خطاب پر بولنے کے لیے آئے تھے، لیکن ہم نے خصوصی حیثیت سے متعلق ایک قرارداد دیکھی۔پٹھانیا نے کہا کہ کوئی بھی قرارداد لانے سے پہلے ایوان کے ارکان کو 15 پیشگی اطلاع دینی ہوتی ہے۔ بی جے پی کے دیگر ارکان ایک ایک کرکے ایسے بولے جیسے وہ حقیقی اجلاس میں بولے۔