سرینگر//ر وزیر صحت اور طبی تعلیم، سماجی بہبود اور تعلیم، سکینہ مسعود نے بدھ ایک میٹنگ کی صدارت کی جس میں باوقار آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسزاونتی پورہ پر جاری کاموں پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔کشمیرنیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق وزیر نے منصوبے کے تمام جاری کاموں کا جامع جائزہ لیا۔ انہوں نے متعلقہ افسران اور ایجنسیوں کے ساتھ اس باوقار منصوبے کے کئی پہلوو¿ں پر غور و خوض کیا۔ انہوں نے جسمانی اور مالیاتی پیش رفت، ایمسز کو پانی کی فراہمی، اپروچ روڈ کی تعمیر اور دیگر متعلقہ سہولیات کا بھی تفصیلی جائزہ لیا۔میٹنگ میں سیکرٹری ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن، ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ایمس، ڈپٹی کمشنر پلوامہ، انجینئر ان چیف آر اینڈ بی، ڈائریکٹر فنانس ایچ اینڈ ایم ای، چیف انجینئر سی پی ڈبلیو ڈی، پی ڈی ڈی، جے ایس ڈی، پی ڈبلیو ڈی کے چیف انجینئرز اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔افسران سے خطاب کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ موجودہ حکومت جموں و کشمیر کے لوگوں کو اعلیٰ درجے کی طبی سہولیات فراہم کرنے کے لیے وقف ہے۔ سکینہ نے کہا، "صحت کا شعبہ ہماری حکومت کی اولین ترجیح ہے اور ہم جموں و کشمیر میں عالمی معیار کے صحت کی دیکھ بھال کا بنیادی ڈھانچہ قائم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔”انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایمسز اونتی پورہ ایک بار کام کرنے کے بعد وادی کشمیر اور آس پاس کے علاقوں میں صحت کی بہترین خدمات کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایمسزاونتی پورہ یہاں کے لوگوں کے لیے امید کی کرن بنے گا، خاص طور پر دور دراز علاقوں میں رہنے والوں کے لیے جنہیں طویل عرصے سے معیاری صحت کی دیکھ بھال تک رسائی میں چیلنجوں کا سامنا ہے۔مرکزی اسپتال کی عمارت اور اس سے منسلک ڈھانچے کی بروقت تکمیل کو یقینی بنانے کے لیے وزیر نے ڈپٹی کمشنر پلوامہ کو ہدایت کی کہ وہ ماہانہ جائزہ میٹنگیں کریں اور باقاعدہ پیش رفت رپورٹ پیش کریں۔وزیر نے پراجیکٹ ایگزیکیوٹنگ ایجنسی کے افسران کو ہدایت کی کہ وہ پراجیکٹ کی بروقت تکمیل کے لیے افراد اور مشینری کو متحرک کریں۔ انہوں نے ان سے کہا کہ وہ افرادی قوت میں اضافہ کریں تاکہ پراجیکٹ پر کام میں تیزی آئے۔ انہوں نے انہیں سردیوں کے مہینوں میں بھی پروجیکٹ کے مختلف بلاکس کے اندرونی کام جاری رکھنے کا مشورہ دیا۔پروجیکٹ کے دیگر پہلوو¿ں کا جائزہ لیتے ہوئے، وزیر نے ٹیوب ویلوں/بور ویلوں پر کام مکمل کرنے اور ہسپتال کی عمارت اور دیگر بلاکس کو بغیر کسی رکاوٹ کے پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے مارچ 2025 تک ان کے ہموار کام کرنے پر زور دیا۔ جموں و کشمیر کی جائیداد کی فہرستیںوزیر نے کام کے معیار اور عملدرآمد میں اعلیٰ معیار کو برقرار رکھنے پر زور دیا، ڈیڈ لائن کی پابندی کو یقینی بنایا۔ انہوں نے تمام اسٹیک ہولڈرز پر زور دیا کہ وہ مرکزی عمارت کی جلد تعمیر کو ترجیح دیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ کام کی تکمیل میں کسی قسم کی تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی اور تمام متعلقہ اداروں کو ہدایت کی کہ وہ اس منصوبے کی بروقت تکمیل کے لیے مل کر کام کریں