سرینگر//ناظم سیاحت کشمیر راجہ یعقوب نے کہا جموںو کشمیر کے سیاحتی محکمے اوروزارات داخلہ ( ایم ایچ اے ) کے مابین جموںو کشمیر میں ٹریکروں کو سٹیلائٹ فوت چلانے کے اجازت کے بارے میں پیشگی بات چیت چل رہی ہے تاکہ انہیں اجازت مل جائے ۔انہوں نے کہا کہ اس اقدام کا مقصد اونچائی والے اور ناقابل رسائی علاقوں میں نیٹ ورک کنیکٹیویٹی کی کمی کو دور کرنا ہے، جس سے سیاحوں اور ٹریکروں کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے۔کشمیرنیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق تجویز کے بارے میں بات کرتے ہوئے، راجہ یعقوب نے کہا، "وزارت سیاحت نے مختلف ریاستوں میں وزرات داخلہ کے ساتھ بات کی ہے کہ نیٹ ورک دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے سیاح وہاں جاتے ہیں۔ سیٹلائٹ فون کو اجازت دی جانی چاہیے، اور یہ بات چیت کے اعلی درجے پر ہے۔ جیسا کہ پڈوچیری میں ہوتا ہے، ہم اس کے ساتھ آگے بڑھیں گے۔یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب کشمیر میں ایڈونچر ٹورازم میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جس میں مشہور ٹریکنگ روٹس جیسے کشمیر گریٹ لیکس اور تارسر مارسر نمایاں تعداد میں ملکی اور بین الاقوامی سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کرتے ہیں۔راجہ یعقوب نے اس سال کے سیاحتی سیزن کے بارے میں بھی امید ظاہر کرتے ہوئے کہا، "ہر روز، ہمارے پاس 2سوسے 5سوغیر ملکی سیاح آتے ہیں، جو کہ تاخیر سے ہونے والی برف باری کے باوجود بے حد خوشی اور حوصلہ دیتا ہے۔کشمیر کی ایڈونچر سیاحت کی پیشکشیں نمایاں طور پر پھیلی ہیں، کشمیر کی عظیم جھیلوں اور تارسر مارسر جیسے مشہور ٹریکس ملکی اور بین الاقوامی سیاحوں کے لیے پرکشش مقامات بن گئے ہیں۔