سری نگر/28فروری2025ئلیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہانے کشمیر یونیورسٹی میں’ ’نیشنل سائنس ڈے“ سمینار سے خطاب کیا۔اُنہوں نے اِس موقعہ پر مُبارک باد پیش کی اور معروف سائنسدان سی وِی رمن کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔ اِس برس’ نیشنل سائنس ڈے‘ کا موضوع”وِکست بھارت کے لئے سائنس اور اِختراعات میں بھارتی نوجوانوں کو عالمی قیادت کے لئے بااِختیار بنانا“ ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے اَپنے کلیدی خطاب میںسائنس و ٹیکنالوجی میں ترقی، علم کے تبادلے اور تخلیقی و اِختراعی صلاحیتوں کے فروغ پر زور دیا تاکہ ایک دیرپامستقبل کی بنیاد رکھی جا سکے۔اُنہوں نے عالمی سطح پر ہونے والی بے مثال تکنیکی ترقی کا ذکر کرتے ہوئے جموں و کشمیر کے تمام یونیورسٹیوں کو آرٹیفیشل اِنٹلی جنس ( اے آئی ) لیبارٹریاں قائم کرنے پر زور دیا تاکہ جدید تحقیق اور اِختراعات کو فروغ دیا جا سکے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ اے آئی لیب سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ڈیپارٹمنٹ کے اندر صنعت، محققین، ماہرین تعلیم اور تکنیکی ماہرین کے ساتھ کثیرالشعبہ جاتی تعاون کے ذریعے ایک علیٰحدہ اِدارہ ہوگا۔اُنہوں نے کہا،”ہم آرٹیفیشل اِنٹلی جنس کے بغیر مستقبل کا تصور نہیں کر سکتے۔ اِس کا ہماری زِندگی کے ہر پہلو پر گہرا اثر ڈالے گا اور یہی وجہ ہے کہ ہمارے نوجوانوں کو آرٹیفیشل اِنٹلی جنس( اے آئی )کے رُحجانات کو برقرار رکھنے اور جموںوکشمیر یوٹی کو زیادہ مسابقتی بنانے کے لئے اَپنے آرٹیفیشل اِنٹلی جنس کے علم کو فروغ دینے اور اَفرادی قوت کو دوبارہ ہنر مند بنانے کے قابل بنانا ضروری ہے ۔ “لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا کہ یونیورسٹیوں میں قائم کی جانے والی اے آئی لیبارٹریاں مقامی صنعتوں کے ساتھ براہ ِراست تعاون کریں گی تاکہ نئی دریافتوں اوراے آئی اِختراعات کو کاروبار میں ضم کیا جا سکے۔اِس تحقیق میں اے آئی کے اِستعمال کی موجودہ صورتحال اور پیداواریت اور منافع کو بڑھانے کے لئے اسے اَپنانے کے طریقوں پر بھی توجہ مرکوز کی جائے گی۔اُنہوں نے یونیورسٹیوں سے مزید کہاکہ وہ اے آئی کے تیزی سے بڑھتے ہوئے رجحانات کو مدنظر رکھتے ہوئے پالیسی اِختیار کریں اور مختصر مدتی کورسوں کو متعارف کریں تاکہ طلباءاور پیشہ ور اَفراد جدید تقاضوں سے ہم آہنگ ہو سکیں۔