سرینگر مرکزی وزیر زراعت شیوراج سنگھ چوہان نے جمعرات کو کہا کہ مرکزی حکومت نے جموں و کشمیر میں تقریباً 5لاکھ لوگوں کی نشاندہی کی ہے جن کے پاس مستقل مکان نہیں ہے اور انہیں سرکاری اسکیم کے تحت مکان فراہم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس) کے مطابق سری نگر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر نے کہا کہ وزیر اعظم نے فیصلہ کیا ہے کہ جو لوگ ابھی تک بے گھر ہیں انہیں مستقل پناہ دی جائے گی۔ چوہان نے کہا، "مستحقین کی شناخت کے لیے ایک سروے کیا گیا ہے، اور ایک بار تصدیق مکمل ہونے کے بعد، مکانات کی الاٹمنٹ شروع ہو جائے گی۔ تصدیق ضروری ہے تاکہ کوئی نااہل نام شامل نہ ہو۔انہوں نے مزید کہا کہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کام شروع کیا جائے گا کہ علاقے کے ہر اہل فرد کو مستقل چھت ملے۔ وزیر نے یہ بھی کہا کہ نیشنل رورل لائیولی ہڈ مشن (NRLM) کے تحت دیہی غربت کو ختم کرنے کی کوششیں جاری ہیں، خاص طور پر خواتین میں۔ "سیلف ہیلپ گروپوں کے ذریعے، حکومت کا مقصد ‘لکھ پتی دیدی’ اسکیم کے تحت خواتین کی سالانہ آمدنی کو 1 لاکھ روپے سے زیادہ کرنا ہے”۔چوہان نے کہا کہ یہ اسکیم جموں و کشمیر میں آگے بڑھ رہی ہے اور بہت سی خواتین پہلے ہی لکھ پتی کا درجہ حاصل کر چکی ہیں۔ انہوں نے ان خواتین کے لیے ایک نئی کیٹیگری، "ہزار سالہ دیدی” کا بھی ذکر کیا جن کی سالانہ آمدنی 10 لاکھ روپے تک پہنچ گئی ہے۔تقریب کے دوران ایسی خواتین کی کہانیوں پر مشتمل ایک کتابچہ جاری کیا گیا۔روزگار پر بات کرتے ہوئے، چوہان نے کہا کہ دیہی ملازمت کی اسکیموں جیسے منریگا کو کچھ چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑا ہے، لیکن ان مسائل کو حل کرنے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس سال منریگا کے تحت مزدوروں کے لیے اہداف مقرر کیے گئے ہیں اور خطے میں اس پر عمل درآمد جاری ہے۔ "حکومت روزگار کے لیے ہنر مند نوجوانوں پر بھی توجہ دےرہی ہے اور نئے تعلیمی اقدامات متعارف کرائے جائیں گے۔ کسان کریڈٹ کارڈ اسکیم سے زیادہ کسانوں کو جوڑنے کی کوشش کی جا رہی ہے”۔انہوں نے کہا کہ ان کے دورے کے دوران کئی مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا اور مرکزی سکیموں کے نفاذ کو بہتر بنانے کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی ہدایت کے مطابق ہم جموں و کشمیر کی مکمل ترقی کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔