نئی دہلی :۵؍ فروری
مرکزی وزیر خزانہ نے سوموار کو جموں و کشمیر کا 2024-25 کا 59364 کروڑ روپے کا عبوری بجٹ پیش کیا ۔ دفعہ 370کی منسوخی اور جموں کشمیر تنظیم نو کے بعد یہ جموں کشمیر کےلئے پانچواں بجٹ تھا ۔ ادھر لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے اس بجٹ کو جموں کشمیر کی تعمیر و ترقی کےلئے اہم قراردیا ہے ۔تفصیلات کے مطابق مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے سوموار کو جموں و کشمیر کے لیے 59364 کروڑ روپے کے عبوری بجٹ پیش کیا جب کہ اگلے مالی سال کے بجٹ کا تخمینہ 118728 کروڑ روپے متوقع ہے۔2024-25 کے لیے مجوزہ "ووٹ آن اکاؤنٹ” کے سلسلے میں کل وصولیوں کا تخمینہ 59364 کروڑ روپے لگایا گیا ہے، اس میں 59364 کروڑ روپے کی ایڈوانس کے طریقوں اور ذرائع کو چھوڑ کر 16568 کروڑاور 2024-25 کے لیے مجوزہ ’ووٹ آن اکاو نٹ” کے سلسلے میں 48930 کروڑ بطور محصول وصولی اور روپے۔ 10434 کروڑ روپے کیپٹل رسید کے طور روپے شامل ہیں۔ دستاویزات کے مطابق،2024-25 کے لیے مجوزہ "ووٹ آن اکاوٹ” کے سلسلے میں کل مجموعی وصولیوں کا تخمینہ 75932 کروڑ روپے ہے، جس میں 16568 کروڑ روپے کی پیشگی طریقوں اور ذرائع کی فراہمی بھی شامل ہے۔پارلیمنٹ کی منظوری صرف 75932 کروڑ روپے کے لیے مانگی گئی ہے، جس میں 16568 کروڑ روپے کی ایڈوانس کے طریقوں اور ذرائع کی فراہمی بھی شامل ہے۔جموں کشمیر کا مکمل بجٹ 2024 کے عام انتخابات میں نئی حکومت کے منتخب ہونے کے بعد پیش کیا جائے گا۔مالی سال 2024-25 کے بجٹ کا کل تخمینہ 118728 کروڑ روپے ہے۔ادھر جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے ایک ٹویٹ میں بجٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ بجٹ جموں کشمیر کی مجموعی ترقی کےلئے ایک اہم سنگ میل ہوگااور اس سے جموں کشمیر میں ڈیولپمنٹ میںکافی بہتری آئے گی ۔