سری نگر:۲۱، اگست: : جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے پیر کو کہا کہ مرکز کے فعال تعاون سے انتظامیہ جموں وکشمیر کوقرض کی میراث سے نکالنے اور اسے معاشی طور پر پائیدار خطہ کی راہ پر ڈالنے میں کامیاب رہی ہے۔ گزشتہ3سالوں میں بجلی کے نرخوں میں کوئی اضافہ نہ کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے منوج سنہا نے کہا کہ جموں وکشمیر میں لوگوں کو دوسری ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے مقابلے میں سب سے سستی بجلی مل رہی ہے۔جے کے این ایس کے مطابق سری نگر میں جھیل ڈل کے کنارے پر واقع انٹرنیشنل کنونشن سینٹر ( IKCC) میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے،لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ جموں و کشمیر کو ایک قرضہ ریاست کے طور پر جانا جاتا تھا لیکن گزشتہ5 سالوں سے انتظامیہ نے جموں و کشمیر کو ایک خود انحصارعلاقہ بنانے کے لیے کام کیا ہے۔انہوں نے کہاکہ اگر کوئی مجھ سے پوچھے کہ میں نے پچھلے 5 سال کیسے دیکھے ہیں تو میں کہوں گا کہ یہ سال امن و خوشحالی اور بڑی امیدوں سے بھرے تھے۔ لوک سبھا انتخابات میں لوگوں کی ریکارڈ شرکت دیکھنے میں آئی اور 58 فیصد ووٹنگ ایک حقیقی بڑی کامیابی ہے۔انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں پاس ہونے والا جموں و کشمیر کا بجٹ1.18390 کروڑ روپے ہے جو گزشتہ سال کے مقابلے30889 کروڑ روپے زیادہ ہے۔ منوج سنہا نے کہاکہ ہم نے جموں و کشمیر میں تقریباً تمام شعبوں کو از سر نو تشکیل دیا ہے، چاہے وہ بجلی، زراعت، اور بنیادی ڈھانچے میں بہت بڑی تبدیلی آئی ہے۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں گزشتہ تین سالوں میں بجلی کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا گیا ہے اوریہاںکے لوگوں کو پنجاب، ہماچل اور ہریانہ کے مقابلے سستے نرخوں پر بجلی مل رہی ہے۔ لیفٹنٹ گورنر نے کہاکہ ہم جموں و کشمیر میں اے ٹی سی کے اب تک کے سب سے زیادہ نقصانات پر قابو پانے میں کامیاب رہے ہیں، جو ملک میں سب سے زیادہ تھے۔موصوف کا کہناتھاکہ ہم نے جموں و کشمیر میں بجلی ترسیل اور تقسیم کے نقصانات میں 25 فیصد کمی کو یقینی بنایا ہے۔انہوںنے کہاکہ جموں و کشمیر کا 28000 کروڑ روپے کا بجلی کا قرض ادا کر دیا ہے ،اورہم لوگوں کو رات دن بجلی دیں گے اگر وہ ادائیگی کریں گے۔ یہ بتاتے ہوئے کہ جموں و کشمیر انتظامیہ بجلی کے قرض کے بھاری بل ادا کرنے میں کامیاب رہی ہے، جموں و کشمیر کے ایل جی منوج سنہا نے پیر کو کہا کہ مرکز کے زیر انتظام علاقے میں لوگوں کو دوسری ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے مقابلے میں سب سے سستی بجلی مل رہی ہے۔منوج سنہاکاکہناتھاکہ لوگوں کو ہمارے ساتھ تعاون کرنا چاہیے اور وہ جو بجلی استعمال کرتے ہیں اس کے لیے ادائیگی کریں تاکہ ہم ان کےلئے رات دن بجلی کو یقینی بنا سکیں۔انہوں نے مزید کہا کہ میٹرنگ بجلی کی چوری کو روکنے کے لیے ایک کامیاب قدم رہا ہے۔لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہانے کہا کہ جموں و کشمیر2014 میں مہلک سیلاب سے گزرا تھا اور بنیادی ڈھانچے کی تعمیر ایک چیلنج تھا۔ایک اور چیلنج کوویڈ 19 تھا۔انہوں نے کہاکہایل جی نے کہا کہ پچھلے 5 سالوں میں، جے اینڈ کے بینک، اہم مالیاتی ادارے کو بھاری قرضوں سے نکالا گیا ہے اور آج یہ جموں وکشمیر کا ایک منافع بخش ادارہ ہے۔پارلیمنٹ میں منظور شدہ جموں وکشمیر بجٹ کے بارے میں بات کرتے ہوئے، منوج سنہا نے کہا کہ مختص میں اضافہ جموں و کشمیر کی ترقی کے تئیں مرکز کی سنجیدگی کو ظاہر کرتا ہے۔23 جولائی کو، مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے جموں و کشمیر کے لیے1.18390کروڑ روپے کا بجٹ پارلیمنٹ میں پیش کیا۔منوج سنہا نے کہا کہ جموں و کشمیر انتظامیہ تمام شعبوں کو تقویت دینے کے لئے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم تمام شعبوں کو بڑا فروغ دینے کے لیے پرعزم ہیں چاہے وہ زراعت ہو، باغبانی، بجلی،بنیادی ڈھانچے وغیرہ۔لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ جے اینڈ کے انتظامیہ نے کامیابی کے ساتھ جے اینڈ کے بینک کو بھاری قرضوں سے نکالنے کو یقینی بنایا ہے اور اسے جموں وکشمیرکے منافع بخش مالیاتی ادارے میں تبدیل کر دیا ہے۔