سری نگر:۶۱ ،اکتوبر:: نیشنل کانفرنس کے رہنما اورمقننہ پارٹی کے لیڈر54سالہ عمر عبداللہ نے بدھ کو جموں و کشمیر یوٹی کے پہلے وزیر اعلی کے طور پر حلف لیا، جو کہ5، اگست 2019کودفعہ370کی منسوخی اور سابقہ ریاست کو دویونین ٹریٹریوںمیں تقسیم کرنے کے بعد مرکز کے زیر انتظام علاقے میں پہلی منتخب حکومت ہے۔بدھ کی صبح ایس کے آئی سی سی میں منعقدہ حلف برداری کی تقریب میں عمرعبداللہ کے اہل خانہ کے علاوہ قومی سطح کے تقریباً ایک درجن لیڈران بھی موجود تھے۔جن میں راہول گاندھی ،پرینکا گاندھی ،ملکا رجن کھرگے اوراکھلیش یادﺅ بھی شامل ہیں جبکہ نیشنل کانفرنس اور کانگریس کی مقامی قیادت کے علاوہ اتحادی جماعتوں کے تمام ممبران اسمبلی اور حمایت کرنے والے ارکان اسمبلی بھی موجودتھے ۔جے کے این ایس کے مطابق جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے SKICCمیں بدھ کی صبح تقریباًساڑھے11بجے منعقدہ حلف برداری تقریب میں عمر عبداللہ کوبطور وزیراعلیٰ عہدے اور رازداری کا حلف دلایا،یوں54سالہ عمرعبداللہ نے دوسری مدت کےلئے وزیر اعلیٰ کا عہدہ سنبھالا اور اپنے دادا شیخ محمدعبداللہ اور والدڈاکٹر فاروق عبداللہ کے بعد اس عہدہ پر قابض عبداللہ خاندان کی تیسری نسل ہے۔اس موقعہ پر وزراتی کونسل میں شامل کئے گئے 5 وزراءسکینہ مسعود، جاویداحمد ڈار، جاوید رانا، سریندر چودھری نائب وزیر اعلیٰ اور ستیش شرما نے بھی اپنے عہدے اور رازدای کا حلف لیا۔وزیراعلیٰ عمرعبداللہ کی سربراہی میں تشکیل شدہ وزارتی کونسل میں سکینہ مسعود اور جاوید ڈار کا تعلق کشمیر سے ہے جبکہ جاویدرانا،سریندر چودھری اورستیش شرما جموں کے علاقے سے ہیں۔جھیل ڈل کے کنارے پر واقع شیرکشمیر انٹرنیشنل کنوونشن سینٹرSKICCمیں منعقدہ حلف برداری تقریب میں انڈیا بلاک کے رہنماو ¿ں نے پوری طاقت کے ساتھ شرکت کی۔ SKICCمیں جمع ہونے والوں میںلوک سبھا میں اپوزیشن کے لیڈراور کانگریس رہنما راہول گاندھی، پرینکا گاندھی واڈرا،کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے، سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو، بائیں بازو کے لیڈر پرکاش کرات اور ڈی راجہ، ڈی ایم کے کی کنیموزی اور این سی پی کی سپریا سولے شامل تھے۔ اس تقریب میں پی ڈی پی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے بھی شرکت کی۔جبکہ حلف برداری تقریب کے موقع پر عمر عبداللہ کی فیملی بشمول ان کے والد فاروق عبداللہ، والدہ مولی عبداللہ، ان کی 2بہنیں اور2 بیٹے موجود تھے۔یہ بحیثیت وزیراعلیٰ عمرعبداللہ کا دوسرا دوراقتدار ہے جبکہ بحیثیت وزیراعلیٰ ان کی پہلی مدت 2009 سے 2015 تک تھی جب جموں و کشمیر ایک مکمل ریاست تھی۔نیشنل کانفرنس نے حالیہ انتخابات میں90 میں سے42 سیٹیں جیتی ہیں جبکہ اتحادی پارٹنر کانگریس نے 6 جیتی ہیں۔ ایک ساتھ، دو پری پول اتحادیوں کو 95 رکنی اسمبلی میں اکثریت حاصل ہے، 5 اراکین کو ایل جی کے ذریعے نامزد کیا جانا ہے