سرینگر//عمر عبداللہ، جنہوں نے مرکز کے زیر انتظام ریاست جموں و کشمیر کے پہلے وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف لیا، نے آج اپنی حکومت کی افتتاحی کابینہ کی میٹنگ کی صدارت کی۔انہوں نے نو تشکیل شدہ کابینہ نے گورننس کے اہم چیلنجوں کا جائزہ لیا۔عوامی شکایات کے ازالے اور بیوروکریسی کے اندر شفافیت کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کی۔کشمیرنیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق نیشنل کانفرنس (این سی) کے رہنما عمر عبداللہ نے منگل کو لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی زیر نگرانی ایک تقریب میں اپنا حلف لیا۔ کابینہ کے اجلاس کے دوران اہم انتظامی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا اور حکومت کی فوری ترجیحات کا خاکہ پیش کیا گیا۔ نو تشکیل شدہ کابینہ نے اہم گورننس چیلنجز کا جائزہ لیا، عمل کو ہموار کرنے، عوامی شکایات کو دور کرنے اور بیوروکریسی کے اندر شفافیت کو فروغ دینے پر توجہ دی۔ ٹیم نے جاری ترقیاتی منصوبوں کی پیش رفت کا بھی جائزہ لیا۔نئی حکومت کی اولین ترجیحات میں پورے جموں و کشمیر میں بنیادی ڈھانچے، صحت کی دیکھ بھال، تعلیم اور روزگار کے مواقع کو فروغ دینا شامل ہے۔کابینہ کا یہ اجلاس خطے میں برسوں کی سیاسی غیر یقینی صورتحال کے بعد عبداللہ کی قیادت کے کردار میں واپسی کی نشاندہی کرتا ہے۔ اجلاس سے قبل، انہوں نے گزشتہ روز سول سیکرٹریٹ میں سیکرٹریز اور اہم افسران کے ساتھ مشاورت کی تاکہ ایگزیکٹو اور بیوروکریسی کے درمیان ہموار ہم آہنگی کو یقینی بنایا جا سکے، جس سے ان کی انتظامیہ کے لیے فیصلہ کن لہجہ طے کیا جا سکے۔