خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانونی دفعات کے تحت کارروائی کی جائے گی
نئی دہلی// ملک بھر میں کووڈ کے نئے ویرینٹ اومیکرون کے بڑھتے ہوئے کیسز کے درمیان مرکزی وزارت داخلہ نے کووڈ سے متعلق پروٹوکول اور رہنما خطوط پر عمل آوری کی مدت 31 جنوری تک بڑھا دی ہے اور تمام ریاستوں اور مرکز زیر کنٹرول علاقوں سے کہا ہے کہ اس پر سختی سے عمل درآمد کیا جائے۔مرکزی داخلہ سکریٹری اجے بھلا نے پیر کو تمام ریاستوں، مرکز کے زیر انتظام علاقوں، وزارتوں اور محکموں کو ایک خط لکھ کر اس سلسلے میں احکامات جاری کیے۔ یہ حکم ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ 2005 کے تحت جاری کیا گیا ہے۔جمعرات کو وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے ملک بھر میں کووڈ کی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد جاری کردہ حکم میں کہا گیا ہے کہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو کووڈ وائرس کی صورتحال کے مطابق بھیڑ کو کنٹرول کرنے کے لیے مقامی سطح پر ضروری پابندیاں عائد کرنی چاہئیں۔ سماجی دوری کو یقینی بنانے کے لیے ضرورت کے مطابق دفعہ 144 نافذ کرنے کو بھی کہا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ صحت اور خاندانی بہبود کی مرکزی وزارت نے منگل کو ملک کے مختلف حصوں میں کووڈ 19سے نمٹنے کے لیے جامع احتیاطی تدابیر کو نافذ کرنے اور نئے ویرینٹ کے بڑھتے ہوئے کیسز کے بعد وسیع پیمانہ پر احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کو کہا تھا اور ان ہی اقدامات کے نفاذ کو اب 31 جنوری تک بڑھایا جا رہا ہے۔مسٹر بھلا نے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے چیف سکریٹریوں سے کہا ہے کہ وہ ان اقدامات اور رہنما خطوط کو پورے ملک میں سختی سے نافذ کریں۔ خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ کی دفعہ 51 تا 60 اور تعزیرات ہند کی دفعہ 188 اور دیگر قانونی دفعات کے تحت کارروائی کی جائے گی۔