سری نگر//جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس نے گذشتہ روز منعقدہ رئیل ایسٹیٹ سمٹ سے متعلق اپنی پارٹی کی دوغلی پالیسی کو ہدف تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔این سی کی جانب سے موصولہ بیان میں نیشنل کانفرنس کے ترجمان نے بتایا کہ ایک طرف مذکورہ پارٹی کے صدر اس سمٹ اور اس میں سرمایہ کاری کیلئے 6000ایکڑ اراضی کی نشاندہی کی مخالفت کرتے ہیں جبکہ دوسری جانب اسی پارٹی کے یوتھ صدر نہ صرف اس سمٹ میں موجودہ رہتے بلکہ ان اقدامات کی حوصلہ افزائی کرنے میں بھی پیش پیش تھے۔پارٹی کے ترجمان نے کہا کہ اپنی پارٹی ایک طرف سے جموں وکشمیر کے عوام کو زمینوں سے محروم کرنے میں بھاجپا کے مذموم منصوبے میں شانہ بہ شانہ ہے جبکہ دوسری جانب عوام کو گمراہ کرنے کیلئے اس کے خلاف بیان بازی کی جارہی ہے۔انہوں نے کہاکہ اپنی پارٹی دیوار کی دونوں طرف رہ کر لوگوں کو بے قوف نہیں بنا سکتی۔ترجمان نے بتایا کہ یہ الطاف بخاری ہی تھے ، جو دفعہ 370اور 35 اے کا خاتمہ ہوتے ہی نئی دلی کی گود میں جاکر بیٹھ گئے اور یہاں آکر دعوے کئے کہ ہم نے وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کیساتھ مل کا جموں وکشمیر کی زمینوں اور نوکریوں کے تحفظ کیلئے ایک مضبوط ڈومیسائل معرض وجود میں لایا ہے۔ترجمان کے مطابق کیا اپنی پارٹی صدر اسی ڈومیسائل کی بات کررہے تھے جس میں کسی کو بھی جموں وکشمیر کی زمینوں اور نوکریوں کی لوٹ کرنے کی اجازت دی گئی ہے؟ترجمان نے کہا کہ عوام ایسے عناصر سے ہوشیار رہنے کہ ضرورت ہے جو ایک طرف بھاجپا کے خاکوں میں رنگ بھرنے میں مصروف ہیں جبکہ دوسری جانب بیان بازی کے ذریعے عوام کو گمراہ کرنے کی کوششیں کررہے ہیں۔