سری نگر//’’پی اے جی ڈی‘‘ نے ایک دفعہ پھر حیدر پورہ تصادم کی جوڈیشل تحقیقات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔انہوں نے پولیس کی تحقیقاتی رپورٹ کو حقیقت سے بعید قرار دیا ہے ۔پیپلز الائنس فار گپکار ڈیکلریشن (پی اے جی ڈی ) کی جانب سے جاری کئے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ حیدر پورہ متنازعہ تصادم کے حوالے سے جموں وکشمیر پولیس کی رپورٹ من گھرٹ اور پردہ پوشی کے مترادف ہے۔انہوں نے ایک دفعہ پھر متعبیر عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاک ہ لواحقین کو انصاف فراہم کرنے کی خاطر جوڈیشل تحقیقات ناگزیر ہے۔اُن کے مطابق گزشتہ ماہ حیدر پورہ میں ہوئے متنازعہ تصادم کے بارے میں منگل کے روز جموں وکشمیر پولیس کی پریس کانفرنس ایک پرانی کہانی کا اعادہ ہے اور یہ کہ اس چونکا دینے والے واقعے کی کوئی معروضی تصویر بھی سامنے نہیں لائی گئی۔پی اے جی ڈی کے ترجمان یوسف تاریگامی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ’ایک مضبوط عوامی تاثر ہے کہ اس واقعے میں ہلاک ہونے والے شہریوں کو سیکورٹی فورسز نے انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کیا تھا اور پولیس کا تازہ ترین بیان پردہ پوشی کے مترادف ہے‘ ۔انہوں نے مزید کہا کہ پولیس کا بیان کافی نہیں اور اس پر لوگوں اور مقتولین کے اہل خانہ کو بھی تشویش لاحق ہے۔