جموں//دو روزہ میگا گوجری اَدبی اور ثقافتی سمینار آج یہاں کے ایل سہگل ہال میں شروع ہوا جس کا اہتمام جموںوکشمیر اکیڈیمی آف آرٹ ، کلچر اینڈ لنگویجز( جے کے اے اے سی ایل) نے سیکرٹری جے کے اے اے سی ایل راہل پانڈے کی نگرانی میں کیا ہے۔تقریب میں جموںوکشمیر کے معروف گوجری ادباء، شعر، قبائلی معززین اور بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔اِس موقعہ پر سابق ڈپٹی کمشنر ، شاعر اور مصنف احمد سہنس مہمان خصوصی اور ڈاکٹر جتندر اودھمپور مہمان ذی وقارکی حیثیت سے موجود تھے۔ مشاعرہ کی صدارت معروف براڈ کاسٹر عبدالحمید کسانہ نے انجام دی جبکہ ایوان صدارت میں ڈاکٹر جاوید راہی ، خادم خاکی،شیخ آزاد، ناظم آزاد ، غلام سرورچوہان، خدا بخش خیجی ، صابر ندیم اور دیگر معززین موجود تھے۔اِس موقعہ پر شاہدہ پروین کی جانب سے گوجری لوک گیت پیش کیا گیا جسے حاضرین و سامعین نے خوب سراہا۔ایڈیشنل سیکرٹری جے کے اے اے سی ایل سنجیورانا نے اَپنے اِفتتاحی خطاب میں کہا کہ گوجری زبان میں دو روزہ پہلے فلوٹنگ فیسٹول کو گوجر ثقافت کو فرو غ دینے کے لئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔اُنہوں نے کہا کہ جموںوکشمیر یوٹی کے مختلف علاقوں سے 100 سے زائد فن کار ، شاعر اور ادیب اِس ثقافتی میلے میں حصہ لے رہے ہیں جس کا مقصد قبائلی لوگوں میں نئے ٹیلنٹ کو تلاش کرنا اور انہیں پلیٹ فارم فراہم کرنا ہے۔احمد سہنس نے اِجتماع سے خطاب کرتے ہوئے گوجری اور قبائلی زبان کے دانشوروں سے کہا کہ وہ اَپنی تحریروں سے کمیونٹی ثقافت ، روایات اور تاریخ کے بارے میں رہنمائی اور بیداری پیدا کریں۔گوجری وِنگ جے کے اے اے سی ایل کے سربراہ ڈاکٹر شاہنواز نے جموںوکشمیر یوٹی میں قبائلی لوگوں کی گوجری زبان اور ثقافت کی ترقی کے لئے شروع کئے گئے اِقدامات اور اِس شعبے میں حصولیابیوں کے بارے میں جانکاری دی۔اُنہوں نے کہا کہ جموںوکشمیر میں تقریباً 25لاکھ لوگ اِس زبان کو بولتے ہیں اور گوجری زبان کی ثقافت اور ورثے کو محفوظ رکھنے کے لئے اس طرح کی تقریبات کا اِنعقادکرنا جے کے اے اے سی ایل کا پختہ عزم ہے۔اِفتتاحی دِن کے دوران ، متعدد فن کاروں نے ثقافتی پروگرام پیش کئے جن میں کمیونٹی کی ثقافت اور روایات کی عکاسی کی گئی۔